مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، منگل کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بریگیڈیئر جنرل رضا طلعی نیک نے کہا کہ صیہونی حکومت کا دمشق میں ایران کے فوجی مشیر جنرل موسوی کو قتل کرنا اس رجیم کی دہشت گردانہ سفاکیت کو ظاہر کرتا ہے اور یہ شام کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی کے علاوہ بد امنی پیدا کرنے کی ایک ایک جارحانہ کوشش ہے اور اسرائیلیوں کو اس جرم کی قیمت چکانی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اس آپریشن کی قیمت چکانے کے لئے خوفناک وقت کا انتظار اس رجیم کے خون آشام عناصر کے لئے جان لیوا ثابت ہوگا۔
وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا کہ ایران مناسب وقت اور مقام پر اسرائیلی حملے کا طاقتور اور فیصلہ کن جواب دے گا۔
دوسری طرف ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے پیر کی شب اپنے ایک پیغام میں صیہونی حکومت کے اس گھناؤنے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے خطے میں غاصب حکومت کی مایوسی اور بے بسی کی ایک اور علامت قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسے اس جرم کی قیمت ضرور چکانی پڑے گی۔
واضح رہے کہ شام میں فوجی مشیر کے طور پر خدمات انجام دینے والے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سینئر جنرل سید رضی موسوی پیر کے روز دمشق کے نواحی علاقے زینبیہ کے رہائشی محلے میں اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہو گئے۔
آپ کا تبصرہ