مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کو سختی سے مسترد کردیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ نے یمنی فوجی کمانڈروں کے خفیہ اجلاس پر حملہ کیا ہے۔
یمن کے ایک باخبر ذریعے نے سبأ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے نشر کردہ ویڈیو دراصل صوبہ الحدیدہ میں عیدالفطر کی ایک عوامی تقریب کی تھی۔
ذریعے نے واضح کیا کہ یمن میں عید کے ایام میں عوامی اجتماعات کا انعقاد ایک معمول کا عمل ہے، اور یہ ویڈیو اسی نوعیت کے ایک اجتماع کی ہے۔ اس اجتماع میں شریک افراد کا یمنی مسلح افواج یا ان کی ان کارروائیوں سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
یمنی ذرائع نے امریکہ کے حالیہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ناکامی اور الجھن کی علامت قرار دیا اور کہا کہ یہ کارروائی امریکہ اور صہیونی حکومت کی طرف سے غزہ میں جاری مظالم کا تسلسل ہے، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید یا زخمی ہوئے۔
آخر میں اس باخبر ذریعے نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ جرم ہرگز فراموش نہیں کیا جائے گا اور یمن کی مسلح افواج جو مظلوم فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں، دشمن کو اس جارحیت کا جواب ضرور دیں گی۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ویڈیو جاری کر کے دعوی کیا تھا کہ امریکہ نے انصار اللہ کے کمانڈروں کے اجلاس کو نشانہ بنایا ہے، جو مبینہ طور پر امریکہ پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ حوثی اب دوبارہ کبھی ہماری کشتیوں کو غرق نہیں کریں گے۔
آپ کا تبصرہ