مہر خبررساں ایجنسی، فلسطین کے علماء کے مشاورتی بورڈ کے سربراہ اور علماء کونسل کے سرکاری ترجمان "شیخ محمد صالح الموعد" نے کہا کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی نے مسئلہ فلسطین کو نئی نسل کے دل و دماغ میں زندہ رکھنے کے لیے جدوجہد کی۔ "شیخ محمد صالح الموعد" نے سپاه پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے سابق سربراہ شہید قاسم سلیمانی اور الحشد الشعبی عراق کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کی تین جنوری 2020ء کو امریکی ڈرون حملے میں شہادت کی تیسری برسی کے موقع پر کہا کہ وہ ہیرو جو آج فخر سے کھڑے ہیں اور صیہونی حکومت کو للکار رہے ہیں، یا نابلس، جنین، مغربی کنارے کے تمام علاقوں اور سارے فلسطین میں "عرین الاسود" کے جنگجو مجاہدین کہ جن کا ہاتھ بندوق کے ٹریگر پر ہے اور انہوں نے صیہونی حکومت کی آنکھوں کی نیندیں چھین لی ہیں اور ان کو شکست سے دو چار کر دیا ہے۔ ان سب نے حزب الله لبنان کے سربراہ سید حسن نصر الله کا فرمان سچ کر دکھایا ہے کہ جس میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا وجود مکڑی کے جالے سے بھی کمزور ہے۔
شیخ محمد صالح الموعد نے مزید کہا کہ ہم فلسطینی علماء کی کونسل کی جانب سے ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں، جو ہمارے ساتھ کھڑے ہوئے اور اس مقدس مقصد کی حمایت کی، خاص طور پر عظیم کمانڈر شہید میجر جنرل قاسم سلیمانی کا جنہوں نے فلسطینی کاز کی حمایت کی اور جولائی 2006ء کی جنگ میں موجود رہے۔ ہم ان سب کے تہہ دل سے مشکور ہیں۔ علماء کونسل کے ترجمان نے کہا کہ ہم اس پلیٹ فارم سے اسلامی جمہوریہ ایران کو اس عظیم سپہ سالار کی شہادت کی مبارکباد پیش کرتے ہیں کہ وہ فلسطین اور تمام شہداء کی راہ پر گامزن ہوئے۔ ہم چالیس سالوں سے عالمی دباؤ تلے دبے فلسطین کاز اور مستضعفین کی حمایت اور مدد کرنے پر اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ ہر میدان میں کھڑے ہونے کا اعلان کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ تین جنوری 2020ء کو پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے سابق سربراہ جنرل قاسم سلیمانی، الحشد الشعبی کے سابق نائب سربراہ ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر بغداد ایئرپورٹ پر امریکی ڈرون حملے میں نشانہ بنایا، واقعے کے چند روز بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اس دہشت گردانہ جرم کو انجام دینے کا اعتراف بھی کیا۔
آپ کا تبصرہ