مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تہران کے آبگینہ ہال میں امیر تاجیک کی ہدایات میں بننے والی ڈاکیومنٹری فلم «مسیر عاشقی» (عاشقی کا راستہ) اربعین مارچ کی ان کہی باتوں کی ایک حکایت کی تقریب رونمائی ہوئی۔
فلم کے ہدایتکار امیر تاجیک کے مطابق ڈاکیومنٹری کو مکمل ہونے میں تقریباً ایک سال وقت لگا۔ ڈاکیومنٹری ائمہ معصومین خاص طور پر امام حسین علیہ السلام اور حضرت ابوالفضل عباس (ع) کی نظر خاص سے بنی ہے اور میری سوچ اور فکر میں بہت بڑی تبدیلی کا باعث بنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنی تحقیقات کے دوران طریق العلما (علما کا راستہ) نامی راستے سے وافقیت ہوئی اور ہمیں پتہ چلا کہ بعثی حکومت کے دوران جب صدام نے اربعین مارچ کو ممنوع کیا ہوا تھا، زائرین نخلستانوں کے بیچوں بیچ سے گزرتے تھے جبکہ حکومتی کارندوں سے محفوظ رہنے کے لئے معمولاً دن میں آرام کرتے اور چھپ جاتے تھے اور راتوں کو چلتے تھے۔ اس زمانے میں صدام نے دھمکی دی ہوئی تھی کہ جس کسی نے بھی امام حسین (ع) کے زائرین کی خدمت کرے گا پہلی مرتبہ میں اس کے دونوں پاوں کاٹ دیئے جائیں گے جبکہ دوسری مرتبہ میں اسے پھانسی دے دی جائے گی۔ اسی لئے زائرین کے بہت سے خادمین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ان کے گھروں کو مسمار کیا گیا اور خود انہیں پھانسی دی گئی۔
فلم کے ہدایتکار کا مزید کہنا تھا کہ ایک عراقی مرکز فدک الزہراء کے تعاون سے تقریباً چھ ماہ تحقیق کی۔ آیت اللہ سید محمود شاہرودی، آیت اللہ حکیم اور امام حمینی اس راستے میں اربعین کے پیدل مارچ کو زندہ کرنے والوں میں شمار ہوتے ہیں جو راستے میں زائرین کے شرعی سوالات کا جواب بھی دیا کرتے تھے۔ یہ راستہ تقریباً ١۲۰ کلو میٹر ہے اور عراقی شیعوں کے درمیان امام خمینی (رہ)کے راستے کے نام سے بھی پہچانا ہے۔
امیر تاجیک کا مزید کہنا تھا کہ یہ راستہ نجف اشرف سے شروع ہوتا ہے اور وہاں سے کوفہ، مسجد سہلہ اور پھر طویرج اور کربلا پہنچتا ہے۔ یہاں کئی معروف افراد ہیں جنہوں نے انتہائی سخت حالات میں زائرین کی خدمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ «مسیر عاشقی» کی ریکارڈنگ اور زائرین کی خدمت کرنے والوں سے گفتگو کے دوران مختلف وسائل سے کام لیا گیا جیسے کہ پروفیشنل کیمرے، فضائی عکسبندی اور ڈرون شوٹنگ، یہاں تک کہ سیل فون سے بھی کام لیا گیا ہے۔
تاجیک نے کہا کہ طریق العلما کا آج تک کوئی نقشہ نہیں تھا لیکن ہم نے مسجد سہلہ کے شروع سے کربلا تک موکبوں کی لوکیشنز کو مشخص کیا ہے اور اس راستے کا نقشہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکیومنٹری کو ١۵ قسطوں میں بنایا گیا ہے اور اگلے ہفتے سے چینل تھری، ڈاکیومنٹری چینل اور نسیم پر پیش کی جائے گی۔
تقریب کے آخر میں «مسیر عاشقی» کی پروڈکشن ٹیم کی قدردانی کی گئی اور تقریب میں موجود افراد کو تربت امام حسین (ع) کا ہدیہ دیا گیا۔
آپ کا تبصرہ