26 اپریل، 2025، 11:36 AM

مہر نیوز کی خصوصی رپورٹ؛

ایران_امریکہ مذاکرات نتیجہ خیز بنانے کی کوششیں جاری، بات چیت تیسرے مرحلے میں داخل

ایران_امریکہ مذاکرات نتیجہ خیز بنانے کی کوششیں جاری، بات چیت تیسرے مرحلے میں داخل

ایران اور امریکہ کے درمیان جاری بالواسطہ مذاکرات کا تیسرا دور آج عمان کے دارالحکومت مسقط میں شروع ہورہا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی، بین الاقوامی ڈیسک: عمان کے دارالحکومت مسقط میں آج سنیچر 26 اپریل کو ایک بار پھر ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا تیسرا دور منعقد ہورہا ہے۔ یہ دور ان مذاکرات کا تسلسل ہے جن کے پہلے دو مرحلے اٹلی اور عمان میں منعقد ہوچکے ہیں۔

پہلا مرحلہ

اسلامی جمہوری ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ بات چیت کا پہلا دور سنیچر 12 اپریل کو عمان کی ثالثی سے مسقط میں ہوا۔ اس مرحلے میں دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مذاکرات کا دائرہ کار ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام پر اعتماد سازی اور امریکہ کی جانب سے مؤثر پابندیاں ہٹانے پر مرکوز ہوگا۔
دفاعی صلاحیتوں اور علاقائی معاملات ان مذاکرات کا حصہ نہیں تھے اور نہ ہی ہوں گے۔

دوسرا مرحلہ

ایران اور امریکہ کے درمیان دوسرا غیر مستقیم مذاکراتی دور ہفتہ 19 اپریل کو عمان کی ثالثی کے تحت اٹلی کے دارالحکومت روم میں ہوا۔ پہلے اور دوسرے دور میں ایرانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کی جبکہ امریکی وفد کی سربراہی سینئر مذاکرات کار اسٹیو وٹکاف کے پاس تھی۔
عراقچی کے ہمراہ اہم شخصیات میں وزارت خارجہ کے سیاسی معاون مجید تخت‌روانچی، بین الاقوامی و قانونی معاون کاظم غریب‌آبادی، ترجمان وزارت خارجہ اسماعیل بقایی اور مشیر خارجہ بہزاد صابری شامل تھے۔ دوسرے دور میں بات چیت کا مرکزی نکتہ مذاکرات کے مجموعی فریم ورک پر گفتگو تھی۔

خوش‌بین ہیں مگر احتیاط بھی کررہے ہیں، عراقچی

ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے دوسرے دور کے مذاکرات کے بعد اپنے ذاتی صفحے پر ایک پیغام میں لکھا کہ روم میں نسبتا مثبت ماحول میں ایک ممکنہ معاہدے کے اصولوں اور اہداف میں پیشرفت کی راہ ہموار ہوئی۔ ہم نے واضح کیا کہ ایران میں بہت سے افراد کے لیے اب جوہری معاہدہ کافی نہیں رہا۔ ان کے لیے اس معاہدے سے دشمن کے بارے میں سبق کے علاوہ بچا کچھ نہیں۔ ذاتی طور پر، میں بھی اس تاثر سے متفق ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں تکنیکی ماہرین کی سطح پر مذاکرات کا آغاز ہوگا تاکہ تفصیلات پر غور کیا جاسکے۔ اس کے بعد ہی ہم بہتر انداز میں کوئی رائے قائم کرسکیں گے۔ فی الحال خوش‌بینی کی گنجائش ضرور ہے، مگر وہ بھی بہت زیادہ احتیاط کے ساتھ۔

روم میں مذاکرات کے بعد وزیر خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ ایران اور امریکہ کے درمیان تکنیکی و ماہرین کی سطح پر ایک نشست کو ہوگی تاہم وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے گذشتہ ہفتے اطلاع دی کہ نشست کا وقت تبدیل کردیا گیا ہے۔

بقائی کے مطابق عمان کی تجویز اور دونوں ممالک کے وفود کی باہمی رضامندی سے فیصلہ کیا گیا کہ تکنیکی مشاورت کی نشست اب آئندہ ہفتے سنیچر کے روز ہوگی جس میں دونوں ممالک کے وفود کے سربراہ بھی موجود ہوں گے۔

چین کا دورہ

ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات کے تیسرے دور سے قبل وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے بیجنگ کا اہم دورہ کیا۔ یہ سفر عام سفارتی مشاورت سے ہٹ کر اہم سیاسی پیغامات کا حامل تھا، خاص طور پر اس لیے کہ یہ ایران اور امریکہ کے درمیان طے شدہ تکنیکی نشست اور تیسرے مذاکراتی دور سے کچھ ہی دن قبل انجام پایا۔

ایران_امریکہ مذاکرات نتیجہ خیز بنانے کی کوششیں جاری، بات چیت تیسرے مرحلے میں داخل

سفارتی ذرائع کے مطابق اس دورے کا مقصد چین کے ساتھ مشاورت تھا، جو نہ صرف جوہری معاہدے کا رکن ہے بلکہ ایران کے جوہری معاملے میں ایک کلیدی عالمی فریق بھی تصور کیا جاتا ہے۔ دورے کے دوران عراقچی نے اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کی اور دونوں رہنماؤں کے درمیان مفصل گفتگو ہوئی۔

عراقچی نے بیجنگ میں ملاقات کے بعد ایکس پر چینی زبان میں چار ماہ سے کم عرصے میں دوبارہ چین کے دورے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ اچھے دوستوں کو مسلسل ملاقات اور تبادلہ خیال کرتے رہنا چاہیے۔ ایک چینی کہاوت ہے: دوستوں کے ساتھ راستے ہموار ہوتے ہیں۔

تیسرا مرحلہ اور عمان میں اہم ملاقاتیں

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے جمعہ کو عراقچی کے عمان کے دورے کی تصدیق کی اور کہا کہ ایران اور امریکہ کے سینئر مذاکرات کاروں کی موجودگی میں ہفتہ کے روز تکنیکی اور بالواسطہ مذاکرات منعقد ہوں گے، جو میزبان ملک عمان کی میزبانی اور دونوں فریقوں کی رضامندی سے طے پائے ہیں۔

ایران_امریکہ مذاکرات نتیجہ خیز بنانے کی کوششیں جاری، بات چیت تیسرے مرحلے میں داخل

بقائی نے زور دیا کہ مذاکرات میں پیش رفت کے لیے دوسری جانب سے حسن نیت، سنجیدگی اور حقیقت پسندی کا مظاہرہ ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی وفد فریق مقابل کے رویے اور سابقہ تجربات کی بنیاد پر قدم اٹھائے گا اور ملک کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا۔

ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی جمعہ کی شام کو ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے تیسرے دور میں شرکت کے لیے عمان پہنچ گئے ہیں۔

اپنے دورے کے دوران عراقچی نے عمانی ہم منصب کے ساتھ "عمان انٹرنیشنل بک فیئر 2025" میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنی کتاب "مذاکرات کی طاقت" کے عربی ترجمے کی رونمائی میں حصہ لیا۔

طے شدہ پروگرام کے مطابق ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا تیسرا دور آج سنیچر کو مسقط میں شروع ہوگا۔

ایران_امریکہ مذاکرات نتیجہ خیز بنانے کی کوششیں جاری، بات چیت تیسرے مرحلے میں داخل


ابتدائی طور پر فنی نوعیت کی بات چیت ہوگی جس میں ایرانی ٹیم کی قیادت کاظم غریب آبادی اور مجید تخت روانچی کریں گے، جبکہ امریکی ٹیم کی سربراہی مائیکل اینتھن کریں گے۔ یہ پہلا موقع ہو گا کہ ایران اور امریکہ کے درمیان فنی اور ماہرین کی سطح پر بالواسطہ مذاکرات منعقد ہورہے ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ میں اندرونی اختلافات

امریکی جریدے "پولیٹیکو" نے جمعرات کو اپنی رپورٹ میں لکھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے ایران کے ساتھ جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے حال ہی میں دو کلیدی تقرریاں کی ہیں۔

وزارت خارجہ کے سینیئر عہدیدار مائیکل اینتھن کو ایران سے فنی مذاکرات کے لیے امریکی ٹیم کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے جبکہ اسرائیلی-امریکی دوہری شہریت رکھنے والے مراو سرن کو وائٹ ہاؤس کی نیشنل سکیورٹی کونسل میں ایران اور اسرائیل ڈیسک کا انچارج بنایا گیا ہے۔

یہ تقرریاں ایسے وقت میں کی گئی ہیں جب ایران اور امریکہ کے درمیان عمان کی ثالثی سے جاری مذاکرات ایک حساس مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں اور امریکی حکومت کے اندر ان مذاکرات کے حوالے سے اختلافات بھی سامنے آرہے ہیں۔ اس تناظر میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے روم روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہم ایران کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچ جائیں گے۔

News ID 1932183

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha