مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنانی وزیرِاعظم نواف سلام نے کہا ہے کہ اسرائیل نے لبنان کے خلاف لمبی تھکا دینے والی جنگ (War of attrition) شروع کر دی ہے اور اس وجہ سے ہم حالتِ صلح میں نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل جنگ بندی معاہدے کی پابندی نہیں کر رہا اور اب بھی لبنان کے اندر بعض علاقوں پر قبضہ کیے ہوئے ہے۔
نواف سلام نے کہا کہ اسرائیل کو 10 ماہ قبل قبضہ شدہ تمام علاقوں سے انخلا کرنا تھا لیکن اس نے ایسا نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل روزانہ لبنان کی حاکمیت کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوجیوں کی موجودگی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ اسرائیل روزانہ جنگ بندی اور لبنان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
دوسری جانب لبنان کے نائب وزیرِاعظم طارق متری نے کہا کہ اگر جنوبی لبنان میں جنگ چھڑتی ہے تو اس کا آغاز صرف ایک طرف سے ہوگا اور وہ اسرائیل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیل کے حملوں کے خاتمے، اس کے انخلا اور پورے لبنان پر مکمل ریاستی اقتدار کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ لبنان میں کوئی بھی داخلی جنگ نہیں چاہتا اور حکومت اس سے بچاؤ کے لیے ہر ذریعہ استعمال کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ شام کے ساتھ تعلقات آج پچاس سال پہلے کی نسبت بہتر ہیں اور یہ تعلقات باہمی احترام پر قائم ہیں۔
آپ کا تبصرہ