2 دسمبر، 2025، 1:37 PM

ایران میں تاریخی سہند–2025 جنگی مشقیں: 10 سے زائد ممالک کی شرکت

ایران میں تاریخی سہند–2025 جنگی مشقیں: 10 سے زائد ممالک کی شرکت

حالیہ جنگی تناؤ کے پس منظر میں ایران میں منعقدہ بڑی جنگی مشق شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سکیورٹی اتحاد اور باہمی ہم آہنگی کی واضح علامت ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی چیف آف آپریشنز بریگیڈیئر جنرل ولی معدنی نے کہا ہے کہ ایران میں منعقدہ سہند–2025 مشترکہ انسداد دہشت گردی مشق میں 10 سے زائد ممالک نے شرکت کی ہے۔ یہ مشق صوبہ مشرقی آذربائیجان میں سپاہ پاسداران انقلاب کی بری فوج کی میزبانی میں پانچ روز تک جاری رہے گی۔

پریس کانفرنس میں جنرل معدنی نے بتایا کہ مشق میں جن ممالک نے براہ راست حصہ لیا ہے، جن میں بیلاروس، پاکستان،، چین، بھارت، قازقستان، کرغیزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔ جبکہ سعودی عرب، آذربائیجان اور عراق مہمان ممالک کے طور پر شرکت کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مشق میں رکن ممالک کی اعلی سطح کی فوجی اور سکیورٹی قیادت کی شرکت اس کی اہمیت کا واضح ثبوت ہے، جن میں 20 سکیورٹی حکام، 60 چیف آف اسٹاف اور 40 آپریشنل یونٹوں کے کمانڈرز شامل ہیں۔

بریگیڈیئر جنرل معدنی کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے ایران پر 12 روزہ جارحیت کے بعد اس مشق کی اہمیت کئی گنا بڑھ گئی ہے، کیونکہ اس کے ذریعے علاقائی ممالک انسداد دہشت گردی کے میدان میں تعاون اور ہم آہنگی کو مؤثر انداز میں فروغ دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپاہ پاسداران انقلاب دنیا بھر میں انسداد دہشت گردی کا معمار سمجھی جاتی ہے اور ایران اس میدان میں دیگر ممالک کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

جنرل معدنی نے مزید کہا کہ موجودہ عالمی حالات میں دہشت گردی ایک سرحدوں سے ماورا خطرہ بن چکی ہے، اور سہند–2025 مشق کا ایک اہم مقصد مختلف ممالک کے کمانڈرز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور علم میں اضافہ کرنا ہے، ساتھ ہی مشترکہ ہم آہنگی، تعاون اور عملی اشتراک کو بہتر بنانا بھی اس کا بنیادی حصہ ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ ایران کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک میں علاقائی عسکری تعاون اور سکیورٹی رابطے انتہائی اہم ہیں۔ یہ مشق اس تعاون کو مزید مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

News ID 1936861

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha