مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران اور آرمینیا نے سرحدی علاقے نوردوز میں دو روزہ مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے جس کا مقصد سرحدی سلامتی کو مضبوط بنانا اور علاقائی امن کو فروغ دینا ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب کی بری افواج کے نائب سربراہ بریگیڈیئر جنرل ولیالله معدنی نے مشقوں کے حوالے سے کہا کہ مشق کے دوران کسی بھی قسم کی سرحدی کشیدگی کا خطرہ موجود نہیں اور تمام تر سرگرمیاں مکمل ہم آہنگی اور منصوبہ بندی کے تحت کی جا رہی ہیں۔
ان کے مطابق یہ مشقیں نہ صرف انسداد دہشت گردی کے لیے تیاری کا حصہ ہیں بلکہ خطے میں دیرپا امن کے قیام کے لیے بھی اہمیت رکھتی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مشق کی نگرانی عاشورا ہیڈکوارٹر کے تحت کی جا رہی ہے، جو نوردوز کے حساس سرحدی علاقوں کا دفاعی انتظام سنبھالتی ہے۔
جنرل معدنی نے مشرقی آذربائیجان میں موجود لشکر ۳۱ عاشورا کی شاندار کارکردگی کو سراہا، جو ایران-عراق جنگ کے دوران بھی نمایاں کردار ادا کرچکی ہے۔
یہ مشق ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب خطے کی سیکیورٹی صورتحال حساس ہے اور دونوں ممالک اپنے دفاعی تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔
آپ کا تبصرہ