مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے ایک پیغام میں اس بات پر زور دیا ہے کہ ایران اپنی خارجہ پالیسی کو سبوتاژ یا ڈکٹیٹ کرنے کی بیرونی عناصر کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے کافی مضبوط اور پراعتماد ہے۔
انہوں نے لکھا کہ اسرائیل کی ایران کو ڈکٹیٹ کرنے کی خام خیالی زمینی حقیقت سے کوسوں دور ہے اور اس قابل نہیں کہ اس پر ردعمل ظاہر کیا جائے۔
عراقچی نے مزید کہا کہ نیتن یاہو کی بوکھلاہٹ قابل ذکر ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کو ایران کے ساتھ سفارت کاری کے بارے میں ڈکٹیشن دینے لگے ہیں!
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایران اپنی خارجہ پالیسی کو سبوتاژ کرنے کی بدنیتی پر مبنی غیر ملکی عناصر کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے کافی طاقتور اور اپنی صلاحیتوں پر پراعتماد ہے، تاہم امید کرتے ہیں کہ ہمارے امریکی ہم منصب بھی اتنے ہی ثابت قدم رہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایرانی عوام اب جوہری معاہدے کو کافی نہیں سمجھتے بلکہ وہ ٹھوس فوائد چاہتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ یقینی طور پر کوئی فوجی آپشن مسئلے کا حل بھی نہیں ہے اور کسی بھی حملے کا فوری اور متناسب جواب دیا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ