14 اپریل، 2025، 11:40 PM

ایران اور امریکہ کے درمیان عمان میں بالواسطہ مذاکرات، تہران ٹائمز کے اہم انکشافات

ایران اور امریکہ کے درمیان عمان میں بالواسطہ مذاکرات، تہران ٹائمز کے اہم انکشافات

تہران ٹائمز نے عمان میں ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے حوالے سے اہم امور کا انکشاف کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران اور امریکہ کے درمیان عمان میں ہفتے کے روز ہونے والے بالواسطہ مذاکرات کی مزید تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ یہ انکشافات ایرانی معتبر انگریزی روزنامہ "تہران ٹائمز" کی خصوصی رپورٹ میں کیے گئے ہیں، جس میں مذاکرات کے مقام، نوعیت اور اہم مطالبات کا احاطہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات عمان کے وزیر خارجہ البوسعیدی کی رہائش گاہ میں تحریری اور بالواسطہ انداز میں ہوئے، جبکہ دونوں وفود ہوٹلوں میں مقیم تھے۔ مذاکرات کے دوران فریقین کے درمیان دس سے کم دستاویزات کا تبادلہ ہوا، جن میں پہلا پیغام ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کی جانب سے پیش کیا گیا۔

عراقچی نے واضح کیا کہ ایران محض رسمی حاضری کے لیے نہیں آیا بلکہ امریکہ کی سنجیدگی اور نیت کو پرکھنا اس کا اصل ہدف ہے۔ ایران کسی بھی معاہدے سے پہلے امریکی ارادوں کو جانچنا چاہتا ہے۔

ایران نے تاکید کی کہ صرف بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کو اس کے جوہری پروگرام کی نگرانی کا حق حاصل ہوگا۔ کسی تیسرے فریق کو یہ اختیار نہیں دیا جائے گا۔

تہران نے متعدد شعبوں میں عائد امریکی پابندیوں کے مکمل خاتمے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ان پابندیوں کو کسی اور عنوان سے دوبارہ نافذ نہیں کیا جانا چاہیے۔

مذاکرات کے دوران ایران نے ایک جامع فریم ورک پر اتفاق کو مذاکرات کی پیشگی شرط قرار دیا۔ اگر امریکہ ایرانی فریم ورک کو تسلیم نہیں کرتا تو اسے متبادل فریم ورک پیش کرنا ہوگا۔

ایران نے واشنگٹن کو واضح پیغام دیا کہ جوہری معاہدے کے تحت پابندیاں از خود بحال کرنے کے اسنیپ بیک میکانزم کو غیر فعال رکھنا امریکہ کی مکمل ذمہ داری ہے۔

امریکی نمائندے ویٹکاف کے ہمراہ دو ماہرین تھے، جن میں ایک جوہری امور کا ماہر بھی شامل ہے۔

رپورٹ کے مطابق فرانس، برطانیہ اور جرمنی پر مشتمل یورپی ٹرائیکا کو مذاکرات کے عمل سے باہر رکھے جانے پر شدید تحفظات ہیں۔

News ID 1931866

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha