14 دسمبر، 2025، 9:06 PM

ایرانی پروفیسر کی برطرفی؛ امریکہ میں حقوق انسانی کی حقیقت کو بے نقاب کرتی ہے، ایرانی عدلیہ

ایرانی پروفیسر کی برطرفی؛ امریکہ میں حقوق انسانی کی حقیقت کو بے نقاب کرتی ہے، ایرانی عدلیہ

ایرانی عدلیہ کے بین الاقوامی امور کے نائب سربراہ اور انسانی حقوق ہیڈ کوارٹر کے سیکرٹری ناصر سراج نے امریکہ میں ایک ایرانی پروفیسر کی برطرفی پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ امریکہ میں انسانی حقوق کی حقیقت کو بے نقاب کرتا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی یونیورسٹی آف آرکنساس نے ایک ایرانی پروفیسر شیریں سعیدی کو ان کی سوشل میڈیا پوسٹس کی وجہ سے مڈل ایسٹرن اسٹڈیز ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر کے عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔ پروفیسر سعیدی نے ان پوسٹس میں ایران اور فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔

اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، ایران کی عدلیہ کے بین الاقوامی امور کے نائب سربراہ اور انسانی حقوق کے ہیڈ کوارٹر کے سیکرٹری ناصر سراج نے کہا کہ فلسطین کے مظلوم عوام کا دفاع کرنے پر اس ایرانی پروفیسر کو یونیورسٹی سے نکالنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے ساتھ امریکہ کے لیے ایک اور بدنامی ہے۔

سراج نے مزید کہا کہ مغربی یونیورسٹیوں سے ایرانی پروفیسرز صرف اس بنیاد پر برطرف کرنا کہ وہ نسل کش اور بچوں کے قاتل صیہونی نظام کی مخالفت کرتے ہیں، یہ ظاہر کرتا ہے کہ مغرب میں آزادیِ اظہار اور تعلیمی میدان کے بھیس میں جو کچھ فروغ دیا جاتا ہے، وہ حقیقت سے زیادہ محض ایک دکھاوا اور انسانی حقوق کے منافی ہے۔

ایرانی عہدیدار نے مزید کہا کہ مغرب میں ایسی مثالیں یہ ظاہر کرتی ہیں کہ آزادیِ اظہار اور جمہوریت صرف زبانی باتیں ہیں، اور جو کچھ بھی ان کے مطالبات سے متصادم ہوتا ہے، چاہے وہ سائنسی یا شہری سطح پر ہی کیوں نہ ہو، اس کا سامنا پابندیوں اور اخراج سے کیا جاتا ہے۔

News ID 1937086

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha