مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے عراق کے وزیر اعظم حیدرالعبادی اور اس کے ہمراہ وفد کے ساتھ ملاقات میں عراق کے قومی اور سیاسی اتحاد کی حفاظت کے لئےہوشیاری کو بہت ضروری قراردیا اور دہشت گردوں کے خلاف عراقی جوانون کی ہمت ، شجاعت اور عزم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مختلف میدانوں میں عراق کی پیشرفت اوراس کے مستقبل کے لئے عوامی رضاکار فورس کی عظيم ظرفیت بہت مؤثر اور کارآمد ثابت ہوگی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دہشت گردوں کے مقابلے میں عراقی حکومت اور عوام کی استقامت اور پائداری کو علاقائی ممالک کی سلامتی کا ضامن قراردیتے ہوئے فرمایا: دہشت گردوں کے خلاف عراقی عوام کی ایک اہم صفت جو پہلے سے کہیں زيادہ آشکار ہوگئی وہ دشمن کے مقابلے میں عراقی رضاکارعوام ، اور عراق کے غیورقبائل کی شجاعت ،عزم اور قدرت ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عراق میں دہشت گردوں کی موجودگی کو ایک عارضی اور وقتی مشکل قراردیتے ہوئے فرمایا: عوامی رضاکار افراد کا عظيم سرمایہ مختلف میدانوں اور جنگ کے میدان میں قابل اعتماد سرمایہ ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا:ماضی میں برطانوی استعمار کے بارے میں عراقی عوام کے تجربات اور موجودہ دور میں امریکہ کی تسلط پسندی اس بات کا مظہر ہے کہ عراقی عوام کے بارے میں بری سوچ اور بری فکر رکھنے والے عراقی عوام کی میدان میں موجودگی کے خلاف ہیں، لہذا اس عظیم سرمایہ کی حفاظت کرنی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عراق کے سیاسی اور قومی اتحاد کے خاتمہ کو مغربی ممالک کی انٹلیجنس اور خفیہ اداروں کے اہداف میں ایک ہدف قراردیتے ہوئے فرمایا: ان معاندانہ پالیسیوں اور تفرقہ انگیز سازشوں کا بڑی ہوشیاری اور دقت کے ساتھ مقابلہ کرنا چاہیے اور عراق میں شیعہ و سنی، کرد و عرب کے اتحاد پر خدشہ وارد کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دینی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران عراق کے انقلابی گروہوں کے درمیان اتحاد کی حمایت کرتا ہے اورعراقی حکام کے لئے ضروری ہے کہ دشمنوں کی معاندانہ اور تفرقہ انگیز سازشوں کا ہوشیاری اور سنجیدگی کے ساتھ مقابلہ کریں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عراق کی سلامتی اور ترقی و پیشرفت کو ایران کی ترقی، پیشرفت اور سلامتی قراردیتے ہوئے فرمایا: امریکی ایک طرف عراق کے قومی سرمایہ اور دولت کو تاراج کرنا چاہتے ہیں جیسا کہ وہ بعض دیگر عرب ممالک میں بھی ایسا ہی کررہے ہیں اور دوسری طرف ماضی کی طرح اپنی مرضی کو مسلط کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ان کے اس ہدف کو عملی جامہ پہنانے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عراق کی قانونی حکومت کی ہمہ گیر حمایت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران ، عراقی حکومت اور عوام کی بدستور حمایت جاری رکھےگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنی گفتگو میں حسینی اربعین میں زائرین کے استقبال کو عراقی عوام کی ایک اور ممتاز خصوصیت قراردیتے ہوئے فرمایا: آج کی اس مادی دنیا میں یہ معنوی رفتار بڑی اہمیت کی حامل ہے اورعراقی عوام کی اس فضیلت کی گہرائی ابھی تک صحیح طور پر پہچانی نہیں گئی ہے۔
اس ملاقات میں ایران کے نائب صدر جناب جہانگیری بھی موجود تھے، عراق کے وزیر اعظم حیدر العبادی نے اس ملاقات پر بہت زیادہ خوشی کا اظہار کیا اور ایران کی طرف سے عراقی عوام اورعراقی حکومت کی ہمہ گیر حمایت اور اسلامی جمہوریہ ایران کے صمیمانہ تعاون کو دونوں ممالک کے گہرے روابط کا مظہر قراردیتے ہوئے کہا: عراق کے دشمنوں نے عراق میں قومی اور مذہبی اختلافات ڈالنے پر اپنی پوری توجہ اور طاقت مبذول کررکھی ہے لیکن عراقی حکومت اور عوام ان کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے اور قومی اتحاد کی حفاظت کے لئے ان کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں مصمم ہیں۔
عراقی وزیر اعظم نے کہا: شام اور عراق میں سرگرم سلفی وہابی تکفیری دہشت گردوں کے نزدیک شیعہ اور سنی میں کوئي فرق نہیں ہے عراقی عوام اور حکومت نے داعش دہشت گردوں کے علاقائی ممالک میں بڑھتے ہوئے قدم روک دیئے ہیں اور اس دہشت گرد گروہ کے ساتھ مقابلہ کے لئے علاقائی ممالک کے درمیان اتحاد ضروری ہے۔
عراقی وزير اعظم حیدرالعبادی نے دہشت گردوں کے مقابلے میں عراقی عوام اور عراقی حکومت کی بھر پور حمایت پر ایرانی قوم اور ایرانی حکومت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
آپ کا تبصرہ