مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان سے ملاقات کے دوران اسلامی ممالک کے درمیان گہرے مذہبی، ثقافتی اور تاریخی مشترکات کا حوالہ دیتے ہوئے عالم اسلام میں اتحاد اور ہم آہنگی کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسلامی ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں اور خطے میں امن، سلامتی اور پائیدار اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے اسلامی ممالک کا اتحاد ضروری ہے۔
پزشکیان نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ ایک قبلہ، ایک قرآن اور ایک دین رکھنے والی قومیں نعمتوں اور وسائل سے بھری سرزمین میں انتشار اور غربت میں گھری ہوئی ہیں، یہ صورت حال ملت اسلامیہ کے لئے انتہائی ناگوار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی ممالک کے حکمران مشترکہ ارادے کے ذریعے بقائے باہمی، خوشحالی اور ترقی کا ایک موثر نمونہ فراہم کر سکتے ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران سعودی عرب کے ساتھ تمام شعبوں میں اپنے تعلقات کو وسعت دینے اور دیگر اسلامی ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعاون بڑھانے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
صدر پزشکیان نے غزہ کے عوام کی سنگین صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اگر اسلامی ممالک یک زبان ہوکر مشترکہ موقف اختیار کرلیں تو صیہونی رژیم غزہ میں انسانی تباہی اور نسل کشی کے جرائم کے ارتکاب کی جرات نہیں کر سکے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب اپنی مشترکہ صلاحیتوں پر بھروسہ کر کے بیرونی مداخلت کا مقابلہ کرتے ہوئے خطے کے بہت سے مسائل کو حل کر سکتے ہیں، مجھے امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان قائم ہونے والی دوستی سے عالم اسلام کے مفادات کو تقویت ملے گی اور دشمنوں کو مداخلت اور تفرقے کا موقع نہیں ملے گا۔
ایرانی صدر نے دو طرفہ مذاکرات کی اہمیت اور علاقائی استحکام کو مضبوط بنانے میں سعودی ولی عہد کے تعمیری کردار کو سراہتے ہوئے ان کی میزبانی کے لئے ملک کی آمادگی کا اعلان کیا۔
اس ملاقات میں سعودی وزیر دفاع نے ایران کے دورے پر خوشی کا اظہار کیا اور سعودی ولی عہد کی جانب سے صدر پزشکیان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی حکام کے ساتھ ہماری ملاقاتیں بہت مفید اور تعمیری رہی ہیں۔
انہوں نے عالم اسلام میں اتحاد و اتفاق کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے عالم اسلام کے بنیادی مسئلے یعنی اتحاد و یگانگت کے فقدان کی صحیح نشاندہی کی ہے۔
خالد بن سلمان نے علاقائی مساوات میں تہران اور ریاض کے کلیدی کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ایران اور سعودی عرب خطے کے دو اہم کردار ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات عالم اسلام میں اتحاد اور ہم آہنگی کے لیے ایک موثر نمونہ ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیجنگ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی راہ کا آغاز ہے اور ہمارے تعلقات کا دائرہ اس سے کہیں آگے بیان کیا جا سکتا ہے۔
سعودی وزیر دفاع نے کہا کہ سعودی ولی عہد جلد از جلد ایران کا دورہ کرنے کے خواہشمند ہیں، غزہ اور فلسطین کے حوالے سے ایران اور سعودی عرب کا مؤقف ہم آہنگ ہے۔ غزہ، مغربی کنارے، لبنان اور شام میں صیہونی حکومت کے اقدامات خطے میں موجود خلا سے فائدہ اٹھانے کی کوششوں کو ظاہر کرتے ہیں۔
انہوں نے ولی عہد بن سلمان کی جانب سے ایرانی صدر کو سعودی عرب کے سرکاری دورے کی دعوت دی اور تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے سعودی حکام کی آمادگی کا اظہار کیا۔
آپ کا تبصرہ