مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، سابق صیہونی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے کہا: اسرائیل کے پاس ایران کے ایٹمی پروگرام کو تباہ کرنے کی نہ طاقت ہے اور نہ ہی ضروری امکانات۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بارے میں نیتن یاہو کی بھڑکیں ان کی میڈیا پالیسی کا حصہ ہے تاکہ بحرانی مسائل سے رائے عامہ کی توجہ ہٹائی جا سکے۔
اس سے قبل نیویارک ٹائمز نے کئی امریکی حکام کے حوالے سے لکھا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح طور پر تل ابیب سے کہا ہے کہ وہ ایران پر کسی حملے کی حمایت نہیں کریں گے۔
ان امریکی حکام نے کہ جن کے نام نیویارک ٹائمز نے نہیں بتائے، آگاہ کیا کہ ٹرمپ نے یہ فیصلہ تہران کے ساتھ مذاکرات کی کوشش کے ایک حصے کے طور پر کیا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ کی فوجی حمایت کے بارے میں تل ابیب اور نیتن یاہو کے خیالات حقیقت پسندانہ ہونے کے بجائے سیاسی وہم پر مبنی تھے۔
آپ کا تبصرہ