مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں روس کے مستقل نمائندے میخائل الیانوف نے تہران کے ایٹمی ایندھن کے حصول کے حق کے حوالے سے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے بیانات کی حمایت کی۔
اولیانوف نے ایکس پر ایک پیغام میں عراقچی کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے لکھا کہ میں مذاکرات کے اس نازک مرحلے پر تفصیلات میں جانے سے گریز کرنا پسند کرتا ہوں، تاہم عراقچی کے بیانات مکمل طور پر درست ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ این پی ٹی (جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے) کے تحت، رکن ممالک کو جہاں بعض بنیادی ذمہ داریاں ادا کرنی ہیں وہاں بعض بنیادی حقوق بھی حاصل ہیں جن پر سوال نہیں اٹھایا جا سکتا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے ایک پیغام میں لکھا کہ میں عام طور پر میڈیا کے ذریعے مذاکرات کی تفصیلات کے بارے میں دلائل پیش کرنے سے گریز کرتا ہوں۔ میں جو کہنے کی کوشش کر رہا ہوں وہ یہ ہے کہ جھوٹ کو دہرانے سے بنیادی سچائیاں نہیں بدلیں گی۔
انہوں نے کہا کہ این پی ٹی کے اصل دستخط کنندگان میں سے ایک کے طور پر، ایران کو مکمل نیوکلیئر فیول سائیکل رکھنے کا حق حاصل ہے۔ ایران کے علاوہ، اس گروپ میں بہت سے ایشیائی، یورپی اور جنوبی امریکہ کے ممالک شامل ہیں، تاہم صرف ایک درست اور پائیدار معاہدے کی ضرورت ہے۔
آپ کا تبصرہ