مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا پہلا دور تعمیری، پرامن اور بااحترام ماحول میں منعقد ہوا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مذاکرات کا دوسرا دور اگلے ہفتے سنیچر کے روز ہوگا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ عمان کے وزیر خارجہ کی کوششوں سے تقریبا دو گھنٹے تیس منٹ تک جاری رہنے والے بالواسطہ مذاکرات میں دونوں فریقین کے نمائندوں کے درمیان چار بار پیغامات کا تبادلہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی نشست کے لحاظ سے یہ ایک کامیاب آغاز تھا، جس میں کوئی غیر مناسب زبان استعمال نہیں کی گئی۔ دونوں فریقین نے سنجیدگی کے ساتھ باہمی رضامندی پر مبنی اور برابری کی بنیاد پر کسی معاہدے تک پہنچنے کے عزم کا مظاہرہ کیا۔
عراقچی نے مزید کہا کہ ایران اور امریکہ میں سے کوئی بھی برائے نام مذاکرت یا بے مقصد بات چیت کا خواہاں نہیں۔ بظاہر امریکی وفد نے بھی منصفانہ معاہدے کی خواہش کا عندیہ دیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں عراقچی نے تصدیق کی کہ آئندہ ہفتے کے مذاکرات بھی اسی سطح پر ہوں گے، تاہم ممکن ہے کہ مقام تبدیل ہو، لیکن میزبانی بدستور سلطنت عمان کی ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج کی نشست نے اس عمل کے تسلسل کو یقینی بنایا ہے۔ اگلی نشست میں ہم باقاعدہ مذاکراتی ایجنڈا اور اس کے ساتھ ایک وقتی خاکہ تیار کرنے کی کوشش کریں گے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ بات چیت کن بنیادوں پر ہو۔ آج کی نشست میں ہم اس کے کافی قریب پہنچ چکے ہیں۔
عراقچی نے اجلاس کے اختتام پر امریکی نمائندے وٹکاف کے ساتھ ہونے والی مختصر گفتگو کے بارے میں کہا کہ یہ محض ایک رسمی ملاقات تھی۔ روانگی کے وقت دونوں وفود کا آمنا سامنا ہوا اور چند منٹ کی رسمی بات چیت ہوئی، جو سفارتی آداب کا حصہ ہے۔ اس میں کوئی غیر معمولی بات نہیں تھی۔
آپ کا تبصرہ