مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے ایک بیان میں کہا کہ ہفتے کے روز سوڈان میں وسطی کورڈوفان کے شہر کادوقلی میں اقوام متحدہ کی امن فوج کے لاجسٹک بیس پر ڈرون حملہ ہوا۔
گوٹیرش نے اپنے بیان میں کہا کہ میں سوڈان کے شہر کادوقلی میں اقوام متحدہ کی امن فوج کے لاجسٹک بیس کو نشانہ بنانے والے ہولناک ڈرون حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔
اس حملے میں چھ امن اہلکار جاں بحق ہوئے اور آٹھ دیگر زخمی ہوئے۔ تمام متاثرین بنگلہ دیشی شہری تھے جو اقوام متحدہ کی عبوری سلامتی فورس برائے ابیئی (UNISFA) میں خدمات انجام دے رہے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے امن اہلکاروں کو نشانہ بنانے والے حملے بین الاقوامی قانون کے تحت جنگی جرائم کے زمرے میں آ سکتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ آج جنوبی کورڈوفان میں امن اہلکاروں کے خلاف ہونے والے حملے ناقابل جواز ہیں۔ اور اس کا احتساب ضروری ہوگا۔
سوڈانی فوج نے اس حملے کا الزام نیم فوجی گروپ ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) پر عائد کیا ہے۔ فوج اور آر ایس ایف دو سال سے زائد عرصے سے خانہ جنگی میں مصروف ہیں۔ لیکن آر ایس ایف کی طرف سے اس واقعے پر کوئی فوری تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔
سوڈانی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس حملے سے باغی ملیشیا اور اس کے پیچھے کار فرما عناصر کی تخریبی حکمت عملی واضح طور پر ظاہر ہوتی ہے۔ فوج نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی جس میں اقوام متحدہ کی تنصیب پر بقول ان کے، سیاہ دھوئیں کے گہرے بادل اٹھتے ہوئے دکھائے گئے۔
بنگلہ دیش کے عبوری رہنما محمد یونس نے ایک بیان میں اس حملے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور ہلاکتوں کی تعداد چھ اور زخمیوں کی تعداد آٹھ بتائی۔
انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ان کے ملک کے اہلکاروں کو تمام ضروری ہنگامی مدد فراہم کی جائے۔
گوٹیرش نے سوڈان میں فوری جنگ بندی کا بھی مطالبہ کیا تاکہ تنازعہ کو حل کرنے کے لیے ایک جامع پلان مرتب کیا جا سکے اور سوڈانی قیادت کو بھی سیاسی عمل کی فرصت مل سکے۔
سوڈان اپریل 2023 میں افراتفری کا شکار ہو گیا تھا، جب دارالحکومت خرطوم اور ملک کے دیگر حصوں میں فوج اور آر ایس ایف کے درمیان اقتدار کی کشمکش کھل کر لڑائی کی شکل اختیار کر گئی تھی۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے ہلاکتوں کی تعداد کو بہت کم شمار کیے جانے کے باوجود، اس تنازعہ میں 40,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
آپ کا تبصرہ