مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے بتایا ہے کہ ممتاز امریکی مصنف اور نظریہ پرداز تھامس فریڈمین نے روزنامہ نیویارک ٹائمز میں اپنے ایک مضمون میں غزہ میں صیہونی حکومت کی شکست اور واشنگٹن کی حمایت کے خلاف عالمی سطح پر عوامی غم و غصے کی طرف شکایت کرتے ہوئے نے لکھا: "اگر بائیڈن محتاط نہیں رہے تو اسرائیل کی شکست کی ساتھ امریکہ کی عالمی ساکھ بھی مکمل طور پر متاثر ہو گی۔
فریڈمین نے مزید لکھا کہ اسرائیل کا غزہ کے خلاف جنگ کا نام نہاد بیانیہ اپنی عالمی ساکھ کھو چکا ہے۔ اس کے باوجود وہ غزہ سے انخلاء کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتا۔ لیکن اس رجیم کو معلوم ہونا چاہئے کہ غزہ پر مستقل قبضے کا خواب اسے تباہی میں دلدل میں اتار سے گا، جو یقیناً دنیا بھر کے اپنے تمام عرب اتحادیوں اور دوستوں کے ساتھ تل ابیب کے تعلقات کو پیچیدہ بنا دے گا۔
اس مضمون کے مطابق اسرائیل کو ایران اور لبنان، شام، یمن اور عراق میں مزاحمتی گروہوں کے خلاف ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا، جنہوں نے شمال، جنوب اور مشرق سے اسرائیل کو نکیل ڈالی ہوئی ہے۔
اس امریکی تجزیہ کار کے خیال میں اسرائیل کو اس رسوا کن شکست اور بحران سے خلاصی کے لئے دو ریاستی حل قبول کرنا ہوگا۔ اس طرح وہ عرب اتحادیوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کرنے کے ہدف کو حاصل کر پائے گا۔
انہوں نے بین الاقوامی مقابلوں میں اسرائیل کی شرکت کو روکنے کے لیے چلائی جانے والی تحریکوں میں روز بروز اضافے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا: اسرائیل کے اتحادی غزہ میں جنگ بندی کے لیے دعا کر رہے ہیں، کیونکہ تل ابیب کی حمایت کرنے پر انہیں اپنے شہریوں کی نفرت اور دباو کا سامنا ہے۔
آپ کا تبصرہ