مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ غزہ کے شہدا الاقصیٰ ہسپتال کے ڈائریکٹر "ایاد الجبری" نے بتایا ہے کہ اس علاقے میں طبی عملے اور آلات کی کمی کے سبب ہیلتھ کی صورتحال نہایت سنگین اور مخدوش ہے اور ہم اس سے متاثر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس ادویات اور طبی آلات کا اسٹاک ختم ہو چکا ہے۔
دوسری جانب میڈیا رپورٹس میں رفح شہر کے خربہ العدس اسکوائر کے قریب ایک مکان پر صیہونی فوج کی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 10 فلسطینیوں کے شہید اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
اس کے علاوہ خانیونس میں المجائدہ محلے میں ایک رہائشی مکان پر بمباری کے نتیجے میں متعدد بے گناہ فلسطینی شہید ہوئے۔
المیادین چینل کے نمائندے نے رپورٹ دی ہے: صیہونی غاصبوں نے خانیونس، جبالیہ، رفح اور الزہرہ کے رہائشی علاقوں میں نسل کشی اور بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم شہداء کی لاشوں کی ایک بڑی تعداد کو الاقصیٰ شہداء ہسپتال منتقل کیے جانے کا مشاہدہ کر رہے ہیں، جن میں زیادہ تر بچے ہیں۔
غزہ کے شہریوں نے بھی اس چینل کے ساتھ گفتگو میں بتایا: ہمیں ایک بڑے پیمانے پر نسل کشی کا سامنا ہے اور المعمدانی ہسپتال پر بمباری تاریخ میں ایک ایسا وحشت ناک جرم ہے جس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ غاصب اور جارح صیہونی فوج مزاحمتی فورسز سے نہیں بلکہ نہتے فلسطینی بچوں سے لڑ رہی ہے۔
دوسری طرف ایک طبی ذریعے نے الجزیرہ کو بتایا: صیہونی رجیم کی بمباری کے نتیجے میں کل شام سے اب تک 121 فلسطینی شہید اور 540 زخمی ہو چکے ہیں۔
آپ کا تبصرہ