مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اتوار کی شام تہران میں عمان کے وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں اس بات پر زور دیا ہے کہ سلطنت عمان کو ہمسایہ اور دوست ملک ہونے کی حیثیت سے ہماری خارجہ پالیسی میں اہم مقام حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے سربراہان اور دیگر اعلیٰ حکام کے درمیان ہونے والی آج کی بات چیت سیاسی، اقتصادی، تجارتی، ثقافتی اور سیکیورٹی تعلقات پر مرکوز تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان مذاکرات کے فریم ورک میں دونوں ممالک کے درمیان شپنگ لائنوں کو مضبوط بنانے اور بندرگاہوں کی صلاحیت کو آپریشنل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ آج تہران میں دونوں ممالک کے اعلیٰ سربراہان کے مابین ملاقات ہوئی جبکہ ملاقات کے بعد وزراء نے چار دستاویزات پر دستخط کئے۔
انہوں نے کہا کہ ان دستاویزات میں توانائی، سرمایہ کاری، فری زونز اور صنعت و تجارت کے شعبوں میں تعاون پر زیادہ توجہ دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے سربراہان کے مابین ہونے والے معاہدوں کے مطابق، ہم اپنے ساتھی جناب بدر البوسعیدی سے متفق ہیں کہ مستقبل قریب میں دونوں ممالک کے جامع اسٹریٹجک تعاون کو مزید وسعت دینے کے منصوبوں کے عنوان سے ایک اور دستاویزی مفاہمت پر دستخط کریں۔
انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب میں عمان کی خارجہ پالیسی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر نیز زور دیا کہ علاقائی اور بین الاقوامی امور میں سلطنت عمان کا کردار ہمیشہ مثبت اور تعمیری رہا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے دورۂ عمان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم مسقط میں 13 دستاویزات پر دستخط کئے جانے کے بعد سے دونوں ممالک کی تجارتی شرح میں دوگنا اضافہ دیکھ رہے ہیں۔
عمانی وزیر خارجہ سید بدر البوسیدی نے کہا کہ عمانی بادشاہ کے دورۂ ایران سے دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہوگا۔
انہوں نے ایران-عمان سربراہان کی ملاقات کو انتہائی اہم قرار دیا اور مزید کہا کہ ہم، دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی حیثیت سے پہلے سے بھی بہتر انداز سے مشاورتی جلسوں اور ملاقات کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور ان مشاورتی جلسوں کے تسلسل سے، ہمارا مقصد درپیش تمام چیلنجوں کو پرامن طریقے سے حل کرنا ہے۔
عمان کے وزیر خارجہ نے نیز اس بات کی یقین دہائی کرائی کہ ہم تہران-عمان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے۔
البوسعیدی نے دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم جامع اسٹریٹجک اور باہمی مفادات پر مبنی ان دستاویزات پر عمل درآمد اور حتمی شکل دینے کیلئے تیار اور پرعزم ہیں۔
آپ کا تبصرہ