مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے پیر کے روز بیلاروس کے دارالحکومت منسک میں بیلاروس کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران بیلاروس کی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے عالمی سلامتی کے قیام کے لیے بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر اور کثیرالجہتی نظام کی پاسداری کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور بیلاروس کو مشترکہ مفادات کے امور پر ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنی چاہیے۔
اس موقع پر وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ ہم خیال اور خودمختار ترقی پذیر ممالک، جن میں بیلاروس بھی شامل ہے، کے ساتھ تعلقات کا فروغ ایران کی خارجہ پالیسی کی اہم ترجیحات میں شامل ہے۔
انہوں نے گزشتہ دو برسوں کے دوران طے پانے والے معاہدوں پر عملدرآمد کے لیے قائم کیے گئے عملی طریقۂ کار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کا مستقبل روشن نظر آتا ہے۔
عباس عراقچی نے سیکیورٹی کے شعبے میں ایران اور بیلاروس کے درمیان تعاون کو تعلقات کے فروغ کا ایک اہم ذریعہ قرار دیا۔
ملاقات میں عالمی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کو معمول بننے سے روکنے کے لیے قریبی تعاون پر زور دیا گیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ایران کی پُرامن ایٹمی تنصیبات پر امریکہ اور صہیونی حملے کی مذمت میں بیلاروس کے واضح اور اصولی مؤقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے خلاف تھا۔
آپ کا تبصرہ