مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی ذرائع نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے نابلس کے جنوب میں ایک چیک پوسٹ کے قریب احمد شحادہ نامی 57 سالہ فلسطینی بزرگ کو نشانہ بنایا، جبکہ ان کے ہاتھ میں صرف پلاسٹک کی پانی کی ایک بوتل تھی۔
رپورٹ کے مطابق، صیہونی فوجیوں نے بعد میں اعتراف کیا کہ یہ فلسطینی بزرگ کوئی بھی مشکوک چیز نہیں لے جا رہے تھے اور ان کے پاس صرف ایک پلاسٹک کی بوتل تھی۔ فوجیوں نے شحادہ پر 18 گولیاں چلائیں، جن میں سے آٹھ گولیاں اس فلسطینی بزرگ کے زمین پر گرنے کے بعد ان کی طرف فائر کی گئیں۔
اس کے باوجود، صیہونی حکومت کی فوج نے اس معاملے میں کوئی آزادانہ فوجداری تحقیقات نہیں کی۔ فلسطینی شہید کے خاندان نے بھی اعلان کیا کہ ان کی لاش میں 20 گولیوں کے نشان پائے گئے تھے۔
صیہونی فوجیوں نے فائرنگ کرنے سے قبل شحادہ کو کوئی وارننگ نہیں دی اور اچانک ہی فائرنگ شروع کر دی۔
آپ کا تبصرہ