17 دسمبر، 2025، 10:14 AM

ایران-روس اسٹرٹیجک معاہدہ عالمی امن و سلامتی کا ضامن ہے، عراقچی

ایران-روس اسٹرٹیجک معاہدہ عالمی امن و سلامتی کا ضامن ہے، عراقچی

ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ماسکو میں روسی دانشوروں، مفکرین اور محققین سے ملاقات میں کہا کہ ایران اور روس کے درمیان جامع اسٹرٹیجک شراکت داری کا معاہدہ نہ صرف دونوں ممالک کے قومی مفادات کا تحفظ کرتا ہے، بلکہ یہ عالمی امن و استحکام کے لیے بھی ایک فیصلہ کن عنصر ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ماسکو میں روسی اسکالرز اور مفکرین سے گفتگو کرتے ہوئے بین الاقوامی امن و سلامتی کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کا نکتہ نظر واضح کیا۔ عراقچی نے مشرقِ وسطیٰ (مغربی ایشیا) کی صورتحال کو انتہائی ابتر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حکومت امریکہ کی بھرپور مدد کے ساتھ خطے میں عدم استحکام کی واحد وجہ بنی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزیوں، نسل کشی اور جنگی جرائم پر یورپی ممالک کی خاموشی انتہائی شرمناک ہے۔ لبنان، شام اور یمن پر اسرائیلی جارحیت اور عالمی برادری کی بے حسی پورے خطے اور دنیا کے امن کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے ایٹمی معاہدے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2018 میں امریکہ کی جانب سے ایٹمی معاہدے (JCPOA) سے یکطرفہ علیحدگی اور تین یورپی ممالک کی امریکی پالیسیوں کی پیروی نے حالات کو بگاڑا۔ انہوں نے خاص طور پر مارچ 2025 میں ایران کے خلاف فوجی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔

عراقچی نے روسی دانشوروں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور روس کا جامع اسٹرٹیجک معاہدہ صرف دوطرفہ تعلقات تک محدود نہیں بلکہ یہ عالمی جیو پولیٹکس میں توازن پیدا کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔ روسی مفکرین نے بھی بین الاقوامی اسٹیج پر تہران اور ماسکو کے بڑھتے ہوئے اشتراکِ عمل کو سراہا۔

News ID 1937139

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha