17 دسمبر، 2025، 8:03 PM

سابق صہیونی وزیراعظم نفتالی بینت کا موبائل فون ہیک ہونے کا دعوی

سابق صہیونی وزیراعظم نفتالی بینت کا موبائل فون ہیک ہونے کا دعوی

اسرائیلی ذرائع کے مطابق ایرانی ہیکر گروہ نے نفتالی بینت کے ذاتی فون کو ہیک کرکے حساس دستاویزات اور اہم معلومات حاصل کی ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ سابق صہیونی وزیراعظم نفتالی بینت کا موبائل فون ایک ایرانی ہیکر گروہ کی جانب سے ہیک کر لیا گیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ کارروائی ایک منظم سائبر حملے کے تحت انجام دی گئی، جس میں بینت کے ذاتی فون تک رسائی حاصل کی گئی۔

نفتالی بینت نے اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ موبائل فون اس وقت زیر استعمال نہیں ہے اور متعلقہ سیکیورٹی و تکنیکی ادارے اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

دوسری جانب خود کو حنظلہ کہلانے والے ایک ہیکر گروہ نے آج ہی ایک بیان میں دعوی کیا ہے کہ انہوں نے آکٹوپس کے نام سے ایک آپریشن کے تحت نفتالی بینت کے ذاتی موبائل فون تک کامیاب رسائی حاصل کی۔

بیان میں اس کارروائی کو ایک کامیاب سائبر آپریشن قرار دیتے ہوئے صہیونی اعلی حکام کے انفارمیشن سیکیورٹی نظام کو کمزور اور غیر محفوظ بتایا گیا ہے۔

ہیکر گروہ کے مطابق مذکورہ فون آئی فون 13 تھا، جس سے متعدد فائلیں حاصل کی گئی ہیں۔ جاری کردہ معلومات میں اعلی عہدیداروں کے ناموں پر مشتمل رابطہ فہرستیں، اندرونی مراسلات، حساس دستاویزات اور ذاتی تصاویر شامل ہیں۔ بعض دستاویزات میں سرکاری خطوط کے مسودے بھی شامل ہیں جن پر جولائی 2025 کی تاریخ درج ہے۔

اس کے علاوہ بعض پیغامات اور نوٹس سیاسی نوعیت کے ہیں، جن میں صہیونی حکومت کے اندرونی اختلافات اور تنقیدی آراء کا ذکر کیا گیا ہے۔ ان میں داخلی سلامتی کے وزیر سے متعلق جائزے بھی شامل ہیں، جنہیں حکمران اتحاد کے لیے سیاسی خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ اسی طرح حماس کے خلاف اقتصادی اقدامات اور فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام علاقوں سے متعلق مالی تجاویز کا بھی ذکر ہے۔

حنظلہ گروہ نے اپنے بیان میں زور دیا کہ یہ کارروائی صرف ایک تکنیکی حملہ نہیں بلکہ اس کے نفسیاتی پہلو بھی ہیں، اور صہیونی اعلی حکام کی انفارمیشن سیکورٹی کو انتہائی نازک قرار دیا۔ گروہ نے صحافیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ مزید معلومات کے لیے وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے ذریعے رابطہ کریں۔

اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے نفتالی بینت کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ متعلقہ سیکیورٹی ادارے اس معاملے کی مکمل جانچ اور پیروی کر رہے ہیں، تاہم تاحال شائع شدہ مواد کی سرکاری طور پر تصدیق یا تحقیقات کے نتائج سامنے نہیں آئے۔

ادھر اسرائیلی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ اس سائبر حملے میں ایرانی انٹیلی جنس ادارے ملوث ہوسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ نفتالی بینت 2021 سے 2022 تک صہیونی وزیراعظم رہے اور بعد ازاں اقتدار سے الگ ہوگئے۔
 

News ID 1937156

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha