17 دسمبر، 2025، 2:17 PM

امریکہ دنیا کو جنگل کے قانون کی طرف دھکیل رہا ہے، عراقچی

امریکہ دنیا کو جنگل کے قانون کی طرف دھکیل رہا ہے، عراقچی

ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے روسی طلباء اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ اور اسرائیل کی پالیسیوں کو عالمی امن کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ بین الاقوامی قوانین کو بالائے طاق رکھ کر دنیا کو بے نظمی اور جنگل کے قانون کی طرف لے جا رہا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ماسکو میں طلباء سے گفتگو کرتے ہوئے عالمی نظام میں آنے والی تبدیلیوں اور ایران کی خارجہ پالیسی پر مفصل روشنی ڈالی۔

عراقچی نے کہا کہ دنیا گزشتہ 80 سالوں سے قانون پر مبنی عالمی نظام کی تلاش میں تھی، لیکن اب امریکہ تمام قوانین کو پسِ پشت ڈال کر صرف طاقت اور زور کو اہمیت دے رہا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل نے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کر کے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔ اب امریکہ نے ظاہر داری بھی چھوڑ دی ہے اور وہ اعلانیہ حملوں کی دھمکیاں دے رہا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے یاد دلایا کہ ایران امریکیوں کے ساتھ مذاکرات کر رہا تھا اور پانچ ادوار مکمل ہو چکے تھے، لیکن چھٹے دور سے دو دن پہلے اسرائیل نے حملہ کر دیا۔

انہوں نے بتایا کہ جنگ کے ابتدائی دنوں میں امریکی نمائندے ویٹکاف نے مذاکرات کا پیغام بھیجا، جس کا اصل مقصد ایران کو غیر مشروط طور پر تسلیم کروانا تھا۔

عراقچی نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم اپنی طاقت اور مقامی ساختہ میزائلوں سے مقاومت کریں گے۔ جب مغرب کہتا ہے کہ اسرائیل کے جہاز ایرانی فضائوں میں تھے، تو وہ یہ کیوں نہیں بتاتے کہ اسرائیل کا آسمان بھی ایرانی میزائلوں کی زد میں تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 12 دن کی مقاومت کے بعد، وہی امریکہ جو غیر مشروط تسلیم مانگ رہا تھا، غیر مشروط جنگ بندی کی بات کرنے لگا۔

عراقچی نے ایران اور روس کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک طاقتور بننے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ روس نے بوشہر میں ایران کا پہلا ایٹمی بجلی گھر بنایا اور اب اگلے فیز کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ روس سے ایران کو گیس کی منتقلی اور گیس سوآپ کے بڑے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔

انہوں نے شمال-جنوب کوریڈور پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ روس کو بحرِ ہند اور خلیج فارس سے جوڑ دے گا، جس سے عالمی تجارت تیز اور آسان ہو جائے گی۔

وزیر خارجہ نے آخر میں کہا کہ ان کی روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف سے ملاقاتوں کی تعداد اب گنتی سے باہر ہو چکی ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان گہرے سفارتی اشتراک کی علامت ہے۔

News ID 1937150

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha