مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جنیوا میں اقوام متحدہ کے ادارے میں ایرانی نمائندے کے نائب مہدی العبادی نے ادارے کے اجلاس کے دوران کہا ہے کہ صہیونی حکومت کی جانب سے ایران کے خلاف وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار رکھنے کا الزام بے بنیاد اور قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے گذشتہ سال ستمبر میں ایران کے خلاف نیوکلئیر ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی دی تھی جو کہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت گذشتہ سات عشروں سے فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی میں مصروف ہے۔
انہوں نے کہا عالمی برادری کو چاہئے کہ ان مغربی ممالک کا احتساب کرے جو صہیونی حکومت کے جرائم کی حمایت کرتے ہوئے فلسطینوں کے خلاف استعمال کرنے کے لئے اسرائیل کو اسلحہ فراہم کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک کی حمایت سے ہی اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ حملے کررہا ہے۔
ایرانی نمائندے نے اسرائیل کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا فلسطینی عوام گذشتہ 70 سالوں سے صہیونی فوج مظالم کا شکار ہیں اسی لئے اپنے حقوق کے لئے جہاد کررہے ہیں۔ ایران کا ان تنظیموں کی کاروائیوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ایران مقاومتی تنظیموں کو کوئی حکم جاری نہیں کرتا ہے۔
آپ کا تبصرہ