مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بریگیڈیئر جنرل احمد رضا پوردستان نے ایک انٹرویو میں کہا کہ آپریشن "وعدہ صادق 3" کے بعد رہبر معظم انقلاب آیت اللہ العظمی سید علی خامنہای کا غیر معمولی اور کلیدی کردار دشمن کی حساب کتاب کو بدلنے میں فیصلہ کن ثابت ہوا۔
انہوں نے ایران کے خلاف اسرائیل کی مسلط کردہ 12 روزہ جنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب ایران امریکا کی حکومت کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کر رہا تھا، اسی دوران اسرائیلی رژیم نے امریکا کی براہِ راست حمایت اور رہنمائی کے تحت ایران کی سرزمین پر بزدلانہ اور وحشیانہ حملہ کیا۔
پوردستان نے زور دیا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی حضت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہای نے اس جنگ کے دوران ایرانی مسلح افواج کی قیادت میں نمایاں اور کلیدی کردار ادا کیا۔
اپنی گفتگو کے ایک اور حصے میں انہوں نے دشمن کی اسٹریٹجک حیرت کی طرف اشارہ کیا جو آپریشن "وعدہ صادق 3" کے نفاذ کے دوران سامنے آئی۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی مسلح افواج نے مسلسل خطرات کی نگرانی کی اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری دفاعی اور حملہ آور صلاحیتیں پیدا کیں۔
پوردستان نے کہا کہ آپریشن "وعدہ صادق 3" کی دقت اور وسعت نے صہیونی رژیم کو ایسا کاری ضرب لگایا کہ اب اس کے لیے دوبارہ طاقتور ایرانی مسلح افواج کا سامنا کرنے اور ان سے الجھنے کی جرات کرنا بعید نظر آتا ہے۔
آپ کا تبصرہ