مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے امیر سعید ایرانی نے پیر کے روز جوہری ہتھیاروں اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دیگر ہتھیاروں سے پاک مشرق وسطیٰ زون کے قیام سے متعلق کانفرنس میں کہا کہ اسرائیل نے علاقائی سطح پر ہتھیاروں کا ذخیرہ کرکے ایٹمی ہتھیار کے پھیلاؤ کے خدشات میں بے پناہ اضافہ کردیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ علاقائی یا عالمی سطح پر اس طرح کے ہتھیاروں کی موجودگی انسانیت کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے، جو اکثر بلیک میلنگ کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔
اسرائیل کی جوہری صلاحیتوں کی رازداری کو علاقائی استحکام کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے ایروانی نے مزید کہا مشرق وسطیٰ میں حالیہ مظالم کی روشنی میں ہم اسرائیل کی جوہری ابہام کی پالیسی اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے ممکنہ استعمال کے بارے میں ہمیں شدید تشویش ہے۔
عالمی ادارے میں ایران کے مستقل مندوب نے مشرق وسطی کو ایٹمی ہتھیار سے پاک کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ بحران کی وجہ سے خطے کو وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے پاک کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت کے حالیہ اقدامات جن میں دہشت گردی اور علاقے میں سویلین نیوکلیئر پروگراموں اور سائنسدانوں کی ٹارگٹ کلنگ شامل ہیں، تقاضا کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور آئی اے ای اے جیسے بین الاقوامی اداروں صہیونی حکومت کے خلاف فوری ایکشن لیں۔ صہیونی حکومت کے حالیہ بیانات اس حوالے سے انتباہ کے طور پر لیا جانا چاہئے۔
آپ کا تبصرہ