مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، نیوز چینل العربی جدید نے باخبر ایرانی ذرائع کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان ہفتے کے روز عمان میں بالواسطہ مذاکرات شروع کرنے کا معاہدہ فریقین کے درمیان متعدد پیغامات کے تبادلے کے بعد طے پایا ہے۔
مذکورہ ایرانی ذریعے نے اپنا نام ظاہر کئے بغیر مزید کہا کہ ایران کے جوابی خط نے بالواسطہ مذاکرات شروع کرنے کے عمل پر مثبت اثر ڈالا اور جوابی خط کے بعد تہران کو امریکہ کی طرف سے ایک پیغام موصول ہوا جس میں قبول کیا گیا کہ ٹرمپ حکومت جلد مذاکرات شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔
ایرانی ذرائع کے مطابق؛ امریکی حکومت نے براہ راست مذاکرات کی ضرورت پر اصرار کیا، لیکن تہران نے مسقط مذاکرات کے نتائج سے مشروط قرار دیا۔
ذرائع نے تاکید کی کہ ایران اس بات کی ضمانت کا خواہاں ہے کہ ایٹمی پروگرام پر مذاکرات بھی JCPOA معاہدے کی بنیاد پر ہوں، اس طرح سے کہ ایران کے ایٹمی حقوق کی ضمانت اور اس کی حدود سے تجاوز نہ ہو۔
ایرانی ذرائع نے بتایا کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان آئندہ ہفتہ کو ہونے والے مذاکرات کا دور تحقیقی نوعیت کا ہوگا جس میں مذاکرات کے ایجنڈے کا جائزہ لیا جائے گا۔
ذرائع نے واضح کیا کہ تہران کو مذاکرات کے ایجنڈے کے حوالے سے مثبت اشارے ملے ہیں لیکن جب تک عمان میں مذاکرات شروع نہیں ہوتے اور ایجنڈے پر کوئی معاہدہ طے نہیں پاتا تب تک کچھ بھی یقینی نہیں ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ایرانی فریق نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کی پالیسیوں اور اس کے اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو نقصان پہنچائے بغیر خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے مذاکرات کے لیئے تیار ہے، تاہم امریکی فریق کو ایمانداری کا ثبوت دیتے ہوئے تہران کا اعتماد حاصل کرنا ہوگا۔
آپ کا تبصرہ