9 اپریل، 2025، 6:35 AM

مذاکرات برابری، انصاف اور احترام کے اصولوں پر ہونے چاہئیں، عراقچی

مذاکرات برابری، انصاف اور احترام کے اصولوں پر ہونے چاہئیں، عراقچی

ایرانی وزیر خارجہ عراقچی نے کہا ہے کہ مذاکرات دباؤ اور دھمکیوں کے بجائے ایسے حالات میں ہونے چاہئیں جو برابری، انصاف اور شرافت پر مبنی ہوں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے دباؤ اور دھمکی آمیز رویے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات ایسے حالات میں ہونے چاہئیں جو برابری، انصاف اور شرافت پر مبنی ہوں۔

انہوں نے الجزائر کے دورے کے دوران ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوری ایران جنگ نہیں چاہتا، لیکن اگر ضرورت پیش آئے تو اپنے دفاع کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔ امریکہ بخوبی جانتا ہے کہ ایران کی دفاعی طاقت کہاں تک پھیل سکتی ہے۔

عراقچی نے مزید کہا کہ حالیہ ہفتوں میں امریکی حکومت نے ایران کے پرامن جوہری پروگرام پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی ہے تاکہ اسے مذاکرات کی میز پر لایا جا سکے، جبکہ ایران پر جوہری ہتھیار بنانے کا الزام بے بنیاد ہے۔ ہمارا جوہری پروگرام پرامن ہے اور اس سلسلے میں ہم ہر قسم کی تشویش کو سفارت کاری کے ذریعے دور کرنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ جب تک زیادہ سے زیادہ دباؤ اور فوجی کارروائی کی دھمکیاں جاری رہیں گی، مذاکرات کے لیے سازگار حالات ممکن نہیں۔ ایران اس صورتحال میں براہِ راست مذاکرات نہیں کرے گا، تاہم سفارتکاری کے دروازے بند نہیں کیے گئے اور ہم نے واضح کیا ہے کہ امریکہ سے بالواسطہ مذاکرات ممکن ہیں۔

عباس عراقچی نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ نے بالآخر ایران کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات پر رضامندی ظاہر کردی ہے اور یہ مذاکرات آئندہ ہفتے سے شروع ہوں گے۔ تاہم عراقچی کا کہنا ہے کہ ایران کو امریکہ کی نیت پر شبہ ہے اور یقین نہیں ہے کہ وہ منصفانہ اور سنجیدہ مذاکرات کا ارادہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ موقع آزمائیں گے۔ اگر امریکہ کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیاروں کی طرف بڑھنے سے روکنا ہے، تو یہ بات قابل بحث ہے، لیکن اگر ان کے عزائم کچھ اور ہیں، تو وہ اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے۔

عراقچی نے کہا ہے کہ خطے میں سرگرم مزاحمتی گروہ مختلف محاذوں پر خود مختار ہیں اور اپنے مقاصد اور نظریات کے لیے سرگرم عمل ہیں، جبکہ ایران ان کے ان اہداف کے حصول کی راہ میں ان کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اسلامی جمہوری ایران کے لیے ان گروہوں کا شیعہ یا سنی ہونا، یا ان کی ایران کے اسلامی نظام سے نظریاتی قربت معیار نہیں ہے۔ ہماری حمایت کا معیار یہ ہے کہ وہ اپنے اہداف کے حصول میں کتنے سنجیدہ اور پرعزم ہیں۔ اگر وہ اپنی راہ پر ثابت قدم رہیں، تو ایران بھی اپنی حمایت جاری رکھے گا۔

News ID 1931713

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha