مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے کہا ہے کہ حماس کے اعلی رہنما سامی ابوزھری نے کہا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل غزہ کے خلاف جارحیت میں مکمل شریک اور ایک دوسرے کے اتحادی ہیں۔ ان کے درمیان جزئی اختلافات پائے جاتے ہیں۔
انہوں نے تنظیم کا موقف دہراتے ہوئے کہا کہ جب تک صہیونی حکومت غزہ کے مکمل طور پر جارحیت بند نہ کرے، صہیونی یرغمالیوں کی رہائی کے لئے کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔
یاد رہے کہ صہیونی فورسز کی جانب سے 100 دنوں سے زیادہ عرصے تک غزہ میں کاروائیوں کے باوجود اسرائیلی فوج یرغمالیوں کو حماس کے قبضے سے چھڑا نہیں سکی ہیں۔ اس وجہ سے صہیونی یرغمالیوں کے لواحقین نتن یاہو کی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے کررہے ہیں۔
صہیونی عوام اور یرغمالیوں کے لواحقین نتن یاہو سے فوری طور پر مستعفی ہونے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لئے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
عوام احتجاج اور مظاہروں کی وجہ سے صہیونی کابینہ بھی شدید اختلافات کا شکار ہوگئی ہے۔
آپ کا تبصرہ