مہر خبررساں ایجنسی کے خصوصی نمائندے کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سعودی عرب کے دورے پر ریاض پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔
اس موقع پر سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ایرانی ہم منصب کا ریاض میں خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ سعدی عرب اسلامی جمہوری ایران کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینا چاہتا ہے۔ آج دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات اور مصالحت کے مختلف پہلووں پر بات چیت ہوئی۔
سعودی وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ ایران اور سعودی عرب نے سیاسی اور اقتصادی تعلقات مضبوط کرنے پر اتفاق کرلیا ہے انہوں نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی دعوت پر صدر رئیسی کی جانب سے حوصلہ افزا جواب پر خوشی کا اظہار کیا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ ریاض میں اہم اور مثبت مذاکرات ہوئے ہیں۔ دونوں ممالک مختلف شعبوں میں باہمی تعاون اور روابط کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں دونوں ممالک سفارتخانوں کے ذریعے مفاہمت ناموں پر دستخط کے خواہمشند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاض کے دورے کے دوران سعودی حکام کے ساتھ تجارتی اور دیگر امور کے حوالے سے گفتگو ہوئی ہے۔ ایران اور سعودی عرب بین الاقوامی امور میں اسلامی تعاون کونسل کو فعال کرنا چاہتے ہیں۔
عبداللہیان نے کہا کہ سعودی حکام کے ساتھ فلسطین کے موضوع پر بھی گفتگو ہوئی۔ اس پریس کانفرنس ہال کا نام القدس کے نام پر رکھنا خوش آئند ہے۔ ایران فلسطین کی حمایت جاری رکھے گا۔ صہیونی حکومت امت مسلمہ کے درمیان تفرقہ اور دشمنی ڈالنا چاہتی ہے۔ ہم انتہائی ہوشیاری کے ساتھ صہیونی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ قرآن کریم کی توہین کے واقعات پر ایران اور سعودی عرب مشترکہ موقف رکھتے ہیں۔
انہوں نے سعودی عرب کی جانب حج کے موقع پر تعاون پر شکریہ ادا کیا اور سعودی شاہ کی طرف سے دعوت کے بعد صدر رئیسی نے قبول کیا ہے اور مناسب وقت پر سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی وفود کے تبادلے سے عالم اسلام کے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔ دونوں ممالک اس سلسلے کو جاری رکھنے کے خواہمشند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کھیل کے شعبے میں تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں۔ دونوں ملکوں کی فوٹبال ٹیمیں ایک دوسرے کا دورہ کرکے دوستانہ میچ کھیلنے کی خواہشمند ہیں۔ انہوں نے صدر رئیسی کی ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستی کی پالیسی کے تحت دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہوئے کہا کہ اسی سلسلے میں آج ریاض کا دورہ کررہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ