28 جون، 2023، 10:27 AM

مکمہ مکرمہ میں مشرکین سے بیزاری کی تقریب میں چھے نکاتی قرارداد منظور؛

مسئلہ فلسطین عالم اسلام کا مرکزی اور بنیادی مسئلہ قرار

مسئلہ فلسطین عالم اسلام کا مرکزی اور بنیادی مسئلہ قرار

ایرانی زائرین نے مشرکین سے بیزاری کی تقریب کے اختتام پر قرارداد میں مسئلہ فلسطین کو عالم اسلام اور عرب دنیا کا مرکزی اور بنیادی مسئلہ قرار دیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے کہا ہے کہ بیت اللہ کی زیارت اور حج کے فرائض ادا کرنے کے لئے مکہ میں موجود ایرانی حجاج نے مشرکین سے بیزاری کی تقریب میں شرکت کی اور چھے نکاتی قرارداد پاس کی جس میں مقاومتی محاذ کی تقویت اور عالمی حریت پسندوں مخصوصا فلسطین اور بیت المقدس کی آزادی کی حمایت کا اعلان کیا گیا۔

زائرین نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حقیقی اسلام سے تجدید عہد کے ساتھ ساتھ امام خمینی اور رہبر معظم کے افکار چراغ راہ قرار دیتے ہوئے سانحہ منی میں ہونے والے شہداء کی یاد تازہ رکھنے کا عہد کیا۔ 

رہبر معظم کے دفتر کی جانب سے میدان عرفات میں پیش کی گئی قرارداد کی متن درج ذیل ہے

1۔ ہم زائرین بیت الحرام میدان عرفات میں رسول اکرم اور ائمہ اطہار کی سیرت پر چلنے اور امام خمینی اور رہبر معظم کے افکار کو راہنما اصول قرار دیتے ہیں اور شہداء مخصوصا منی کے شہداء کی یاد زندہ رکھنے کا عہد کرتے ہیں۔

2۔ ہم قرآن اور رسول کریم کے احکام کی پیروی کرتے ہوئے عالم اسلام کے درمیان اتحاد اور امریکہ اور صہیونی حکومت کی مسلمانوں کے درمیان اختلافات ایجاد کرنے کی سازشوں سے نفرت کا اعلان کرتے ہیں۔

3۔ ہم حجاج کرام مسئلہ فلسطین کو عالم اسلام اور عرب دنیا کا مرکزی اور بنیادی مسئلہ سمجھتے ہیں اور 44 سال گزرنے کے بعد بھی امام خمینی اور رہبر معظم کے حکم کے مطابق فلسطین کے لئے اپنی حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔

4۔ ہم ایرانی عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے اعلان کرتے ہیں کہ عالمی استکبار اور اس کی سازشوں کو شکست دینے کا واحد طریقہ اتحاد بین المسلمین ہے۔ آج مقاومتی محاذ نے صہیونیوں سے کنٹرول چھین کر اپنے ہاتھ میں لیا ہے۔ معصوم بچوں کے قتل میں ملوث صہیونی حکومت کا زوال نزدیک ہے اور عالم اسلام اور مسلمان ممالک کا مستقبل روشن ہے۔

5۔ ہم عالمی استکبار کی جانب سے اسلامی ممالک میں مداخلت کے لئے اسلام کے لبادے میں میدان میں لائے گئے تکفیری گروہوں کو اسلام کے معنوی اور ثقافتی اثرات کے لئے خطرہ سمجھتے ہیں اور امت مسلمہ سے تقاضا کرتے ہیں کہ مکمل بصیرت کے ساتھ ان کے خلاف مقاومت کرے۔

6۔ ہم عوامی حکومت کی طرف سے ایران اور دوسرے اسلامی ممالک کے درمیان تعلقات میں توسیع اور ہمسایہ ملکوں کے ساتھ سفارتی روابط بڑھانے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ مقاومت کی مزید حمایت اور دنیا کے حریت پسندوں مخصوصا فلسطین اور بیت المقدس کی آزادی کے لئے سیاسی روابط کو مزید بڑھائے۔

والسلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

میدان عرفات

نو ذی الحجہ 1344 ہجری قمری

News ID 1917454

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha