مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی بحریہ کے کمانڈر ریئر ایڈمرل شہرام ایرانی نے کہا ہے کہ ایرانی مسلح افواج کی مشقوں اور آپریشنز میں استعمال ہونے والا سازوسامان اور اسلحہ مکمل طور پر ملکی ماہرین اور نوجوان فوجی انجینئرز کی محنت کا نتیجہ ہے۔
امام خمینی نوشہر یونیورسٹی آف میری ٹائم سائنسز کی 45ویں سالگرہ اور یوم طلباء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایرانی بحریہ اب صرف ایک آپریشنل فورس نہیں رہی بلکہ ایک اسٹریٹجک اور فیصلہ کن قوت بن چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 86ویں بحری بیڑے کی بین الاقوامی سمندروں میں موجودگی اور دیگر بین الاقوامی کارنامے دراصل ان نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کا نتیجہ ہیں جو آج ملکی جامعات میں بیٹھے ہیں اور مستقبل میں اس فورس کی بھاری ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
ایڈمرل ایرانی نے مزید کہا کہ موجودہ مقام دراصل مخلص، علم و ہنر سے آراستہ اور وفادار بحریہ کے اہلکاروں کی 45 سالہ محنت کا ثمر ہے۔
انہوں نے سہند ڈسٹرائر کی دوبارہ ملکی پانیوں میں شمولیت کہ طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سہند ایک کثیرالمقاصد جنگی جہاز ہے جسے مختلف شعبوں میں جدید سازوسامان سے لیس کیا گیا ہے۔
ایرانی بحریہ کے کمانڈر نے اسٹریٹجک سازوسامان کو سراہتے ہوئے کہا کہ دشمنوں کے لیے بہتر یہی ہے کہ ایران پر حملے سے پہلے کئی بار سوچیں۔
آپ کا تبصرہ