29 جون، 2023، 8:43 AM

سعودی عرب، جدہ میں امریکی قونصل خانے پر فائرنگ، دو ہلاک

سعودی عرب، جدہ میں امریکی قونصل خانے پر فائرنگ، دو ہلاک

جدہ میں امریکی قونصل خانے کے سامنے فائرنگ کا واقعہ پیش آنے سے امریکہ اور سعودی عرب کے تعلقات کے بارے میں دوبارہ سوالات کئے جارہے ہیں۔ گذشتہ چند سالوں کے دوران دونوں ملکوں کے تعلقات اتار چڑھاو کا شکار رہے ہیں۔

مہر خبررسا٘ں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ میں واقع امریکی قونصل خانے پر فائرنگ کے واقعے میں ایک حملہ آور سمیت دو افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

پولیس کے ترجمان نے فائرنگ کے واقعے کی تصدیق کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق موقع پر موجود سیکورٹی اہلکاروں اور حملہ آور کے درمیان تصادم ہوا جس کے نتیجے میں حملہ آور مارا گیا۔ واقعے میں نیپال سے تعلق رکھنے والے سیکورٹی گارڈ کو بھی اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔ ابھی تک حادثے کی وجوہات اور حملہ آور کے بارے میں تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔

جدہ میں امریکی قونصل خانے کے سامنے فائرنگ کا واقعہ پیش آنے سے امریکہ اور سعودی عرب کے تعلقات کے بارے میں دوبارہ سوالات کئے جارہے ہیں۔ گذشتہ چند سالوں کے دوران دونوں ملکوں کے تعلقات اتار چڑھاو کا شکار رہے ہیں۔ 

امریکی ذرائع ابلاغ نے گذشتہ سال انکشاف کیا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے اوپیک پلس کے سربراہ کی حیثیت سے تیل کی پیداوار میں کمی پر جوبائیڈن حکومت ریاض کو دینے والی فوجی امداد محدود کرنا چاہتی ہے لیکن ایک سال گزرنے کے باوجود امریکہ اپنی دھمکیوں پر عمل نہیں کرسکا ہے۔

علاوہ ازین امریکہ خطے میں قائم فوجی اتحاد سے سعودی عرب کی رکنیت ختم کرنا چاہتا ہے جس کے بعد سعودی عرب اس فوجی اتحاد کی دفاعی مشقوں اور اجلاسوں میں شریک نہیں ہوسکے گا۔

امریکی اعلی عہدیداروں نے اس حوالے سے کہا ہے کہ واشنگٹن کی جانب سے ابھی تک اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں کوئی بھی فیصلہ رواں سال دسمبر میں اوپیک ممالک کے اجلاس سے وابستہ ہے۔ اگر اجلاس میں تیل کی پیداوار میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا تو سعودی عرب امریکی اقدامات سے بچ سکے گا۔

دراین اثناء این بی سی نے بعض امریکی دفاعی حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ واشنگٹن ریاض کے ساتھ فوجی تعاون میں کمی چاہتا ہے۔ امریکہ اگر ریاض کو اتحادیوں کی فہرست سے خارج کرے اور پیٹریاٹ میزائیل سمیت دیگر دفاعی آلات سے محروم کردے تو سعودی عرب میں تعیینات امریکی فوجیوں کے لئے خطرات اور پورا خطہ متاثر ہوسکتا ہے۔

یاد رہے کہ امریکہ کئی مہینوں سے سعودی عرب کو تیل کی پیداوار میں اضافے کی ترغیب دے رہا ہے۔ امریکہ کے مطابق پیداوار میں اضافے سے تیل کی قیمت میں کمی ہوگی جس سے روس سخت متاثر ہوگا اور یوکرائن میں فوجی کاروائیوں سے روس کو باز رکھے گا۔ اس کے باوجود روس نے اوپیک کے رکن کی حیثیت سے تیل کی پیداوار میں روزہ بیس لاکھ بیرل کمی کرکے واشنگٹن کو مزید ناراض کیا ہے۔

اس اقدام کے بعد جوبائیڈن انتظامیہ نے سعودی عرب کو دھمکی آمیز لہجے میں نتائج سے خبردار کیا تھا۔ سعودی حکام نے متعدد بار کہا ہے کہ تیل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ رکن ممالک کے باہمی اتفاق سے کیا گیا ہے اور اس میں کوئی سیاسی ہدف مدنظر نہیں رکھا گیا ہے۔

News ID 1917483

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha