4 جنوری، 2023، 2:43 PM

فیصلہ سازی کے مراکز میں خواتین کو ملازمت دینا انتہائی اہم مسئلہ ہے، رہبر انقلاب اسلامی

فیصلہ سازی کے مراکز میں خواتین کو ملازمت دینا انتہائی اہم مسئلہ ہے، رہبر انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی خواتین کے ایک گروپ سے خطاب کرتے ہوئے ملک کے فیصلہ سازی کے میدانوں میں باصلاحیت، تجربہ کار، باشعور اور ذہین خواتین کو ملازمت دینے کے معاملے کو بہت اہم قرار دیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت فاطمہ زہراؑ (س)کے یوم ولادت کے دنوں کی مناسبت سے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بدھ کی صبح ثقافتی، سماجی اور سائنسی شعبوں میں متعدد تعلیم یافتہ اور سرگرم خواتین سے ملاقات کی۔ آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایرانی خواتین کے ساتھ اپنی ملاقات کو سراہتے ہوئے اسے شاندار اور بہترین تصورات سے بھرپور ملاقات قرار دیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں خواتین کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل کو بھی سراہا اور فرمایا کہ انہیں اٹھائے گئے مسائل سے واقعی لطف آیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے فیصلہ سازی کے میدانوں میں ہنرمند، تجربہ کار، باشعور اور ذہین خواتین کی ملازمت انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے مغربی ممالک میں خواتین کی حیثیت اور صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے معاملے پر مغربی ممالک کی مذمت کرنا پڑتی ہے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے خواتین کے حقوق کی علمبردار ہونے کا دعویٰ کرنے والی منافق مغربی ریاستوں پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے حقوق کے معاملے میں ایران اور اسلام دفاعی پوزیشن میں نہیں ہیں بلکہ جارحانہ پوزیشن میں ہیں۔ انہوں نے مغربی خواتین کو "اجنبی" قرار دیتے ہوئے کہا کہ "مغربی سرمایہ دارانہ نظام ایک پدرانہ نظام ہے۔"

رہبر معظم نے مغربی سرمایہ دارانہ نظام پر تنقید کرتے ہوئے فرمایا کہ سرمایہ دارانہ نظام میں لوگوں کے سرمائے کی انسانیت سے زیادہ قدر ہوتی ہے۔  آیت اللہ خامنہ ای نے بھی دلیل دی کہ اس لیے سرمایہ دارانہ نظام میں مردوں کو عورتوں پر فوقیت حاصل ہے کیونکہ وہ خواتین سے زیادہ پیسہ کما سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ ایرانی خواتین مغربیوں کی رائے عامہ پر اثر انداز ہونے میں کامیاب ہو جائیں گی کیونکہ ان کی خواتین واقعی مشکلات کا شکار ہیں۔


خبر ابھی تکمیل کے مراحل میں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

News ID 1914010

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha