مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران، عراق، افغانستان، بھارت اور پاکستان سمیت دیگر ملکوں کے تمام چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں اور دیہات میں عید کی نماز کے اجتماعات منعقد کیے گئے، نماز کے بعد ملک کی سلامتی، ترقی، خوشحالی کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔
اس کے علاوہ فلسطین و مقبوضہ کشمیر کی آزادی اور مسلم ممالک میں جاری فتنہ و فساد کے خاتمے کے لئے بھی اللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا کی گئی۔
آج ذی الحجہ کی دس تاریخ ہے جو خلیل خدا حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عظیم قربانی کی یاد دلاتی ہے اور اس دن کو خدائے سبحان نے تمام انسانوں بالخصوص فرزندان اسلام کے لئے عید قرار دیا ہے۔
یہ وہی دن ہے جب خدائے سبحان نے اپنے نبی حضرت ابراہیم علیہ السلام کے خلوص و ایمان کو آزمانے کے لئے ان کا ایک سخت اور انوکھا امتحان لیا اور انہیں اپنے فرزند اسماعیل کو راہ خدا میں قربانی کرنے کا حکم دیا۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بھی اس فریضے کی دشواری کے باوجود تمام تر خلوص کے ساتھ اپنے بیٹے اسماعیل کو راہ خدا میں قربان کرنے کا فیصلہ کیا تاہم پروردگار نے اپنی نبی ابراہیم کا خلوص آزما لینے کے بعد انہیں کامیابی کی سند عطا کی اور قربانی کے وقت ایک دنبے کو از راہ غیب بھیج کر حضرت ابراہیم کی قربانی کے اسباب فراہم کئے۔ یہ واقعہ در حقیقت دین اسلام کے پیروکاروں کو ایثار و فداکاری اور جذبہ اطاعت و بندگی کا سبق سکھاتا ہے۔
اسی مناسبت سے فرزندان اسلام ہر سال اسلامی کیلینڈر کے آخری مہینے ذی الحجہ کی دس تاریخ کو عید مناتے ہوئے، سیرت ابراہیمی کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔
ایران, ہندوستان اور پاکستان میں خاص جوش و ولولے کے ساتھ لوگ عید منانے میں مصروف ہیں اور لوگوں نے بڑی تعداد نے نماز عید کی ادا ئیگی کیلئے عیدگاہوں اور مساجد کا رخ کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ