مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غاصب اسرائیلی اخبار یدیعوت آحارنوٹ نے لکھا ہے کہ سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے مشیر امریکی صدر جو بایڈن کے سعودی عرب کے سفر کے دوران سعودی، امریکی اور اسرائیلی حکام کی سہ فریقی ملاقات کی تیاری کر رہے ہیں۔
اسرائیلی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس ملاقات کا انعقاد صدر بایڈن کے مشرق وسطی کے سفر کی کامیابی اور خاص طور پر سعودی عرب کے سفر سے حاصل ہونے والے نتائج پر منحصر ہے۔
اخبار کا مزید کہنا تھا کہ اس ملاقات سے بن سلمان پر قدامت پسند اور قدیمی نسل کے لوگوں کی تنقید بڑھنے کا امکان بھی پایا جاتا ہے۔ تاہم اس کے مقابلے میں تل ابیب اور خاص طور پر نگراں وزیر اعظم یائر لاپڈ کا دفتر اس بات کا خیر مقدم کرے گا کہ ایک صہیونی عہدیدار کھلے عام سعودی سرزمین پر قدم رکھے گا اگرچہ وہ اعلی سطحی عہدیدار نہ بھی ہو۔
اخبار کی رپوٹ کے ایک دوسرے حصے میں کہا گیا ہے کہ جو بایڈن رواں جولائی کی ۱۳ تاریخ کو مقبوضہ فلسطین کا سفر کریں گے اور وہاں سے سیدھے سعودی عرب جائیں گے۔
امریکہ اور سعودی عرب کے مابین اس احتمال کے متعلق کہ سعودی عرب کے سفر میں اسرائیل کے تین عالی رتبہ حکام میں سے ایک امریکی صدر جو بایڈن کے ہمراہ ہوگا، بھی گفتگو انجام پا چکی ہے تاہم اس سناریو کے عملی جامہ پہننے کے امکانات کم ہیں۔
اس سے پہلے اسرائیلی نگراں وزیر اعظم لاپڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل اس کوشش میں ہے کہ امریکی صدر جو بایڈن کے آئندہ ماہ مشرق وسطی کے سفر کی مدد سے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی میں معاونت فراہم کرے۔
آپ کا تبصرہ