17 اپریل، 2025، 9:38 AM

حشد الشعبی کے بارے میں لبنانی صدر کا بیان، عراق کا شدید ردعمل، سفیر طلب

حشد الشعبی کے بارے میں لبنانی صدر کا بیان، عراق کا شدید ردعمل، سفیر طلب

عراق نے لبنانی صدر جوزف عون کے حشد الشعبی کے خلاف بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے لبنان کے سفیر کو وزارت خارجہ طلب کرلیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنانی صدر کی جانب سے عراقی مقاومت حشد الشعبی کے خلاف بیان کے بعد عراقی وزارت خارجہ نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بغداد میں تعیینات لبنانی سفیر علی الحبحاب کو طلب کیا اور صدر جوزف عون کے حالیہ بیان پر شدید ناراضی کا اظہار کیا۔

وزارت خارجہ کے اعلی عہدیدار محمد حسین بحرالعلوم نے واضح کیا کہ حشد الشعبی عراق کے سکیورٹی و عسکری نظام کا ایک اہم، قانونی اور سرکاری ادارہ ہے جو حکومت عراق کا حصہ ہے۔

انہوں نے لبنانی صدر کی جانب سے حشد الشعبی کو لبنان کے داخلی مسائل سے جوڑنے کو افسوسناک اور نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہتر ہوتا اگر لبنانی قیادت عراق کو اپنے داخلی بحران میں نہ گھسیٹتی اور ایک خودمختار ریاست کے رسمی ادارے کو مثال کے طور پر پیش نہ کرتی۔

بحرالعلوم نے مزید کہا کہ عراقی عوام کو اس بیان پر خاص طور پر اس لیے دکھ ہوا ہے کہ عراق نے مختلف مواقع پر لبنان کے ساتھ کھڑے ہونے سے دریغ نہیں کیا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ لبنانی صدر اپنے اس بیان پر نظرثانی کریں گے تاکہ دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات اور ایک دوسرے کی خودمختاری و خصوصیت کا احترام محفوظ رہ سکے۔

درایں اثناء لبنانی سفیر علی الحبحاب نے وعدہ کیا کہ وہ عراقی وزارت خارجہ کا مؤقف صدر جوزف عون تک پہنچائیں گے اور اس مسئلے کے حل کے لیے کوشش کریں گے تاکہ باہمی تعلقات متاثر نہ ہوں بلکہ مزید فروغ پائیں۔

قابلِ ذکر ہے کہ لبنانی صدر جوزف عون نے حزب اللہ کو مستقبل میں لبنانی فوج میں شامل کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں دعوی کیا تھا کہ میں پرعزم ہوں کہ عراق میں حشد الشعبی کا جو ماڈل اپنایا گیا، وہ لبنان میں دہرایا نہیں جائے گا، اور نہ ہی حزب اللہ کے لیے فوج میں کوئی علیحدہ یونٹ قائم کیا جائے گا۔ فوج میں صرف وہی افراد شامل ہوں گے جو تمام مطلوبہ قابلیتیں اور سرٹیفکیٹس رکھتے ہوں۔

News ID 1931925

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha