7 جولائی، 2022، 7:00 PM

ایرانی وزیر خارجہ:

مذاکرت میں طے شدہ مطالبات سے ہٹ کر کوئی مطالبات نہیں؛ہم منطقی مذاکرات کرنے والے ہیں

مذاکرت میں طے شدہ مطالبات سے ہٹ کر کوئی مطالبات نہیں؛ہم منطقی مذاکرات کرنے والے ہیں

ایرانی وزیر خارجہ نے مذاکرات کے نئے دور کے متعلق کہا کہ بعض امریکی ذرائع ابلاغ کے دعووں کے برخلاف ہم کسی قسم کے اضافی اور مذاکرات میں طے شدہ مطالبات سے ہٹ کر مطالبات نہیں رکھتے اور ہمارے مطالبات مکمل طور پر ۲۰۱۵ کے ایٹمی معاہدے کے دائرے میں داخل ہیں۔ 

مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے قطری ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہاکہ آج ہم نے بعض دو طرفہ دلچسپی کے موضوعات کے متعلق تعمیری گفتگو کی۔ 

انہوں نے کہا دو طرفہ تعلقات کے سلسلے میں سب سے پہلے قطر کے وزیر خارجہ عبد الرحمن آل ثانی کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ جنہوں نے گزشتہ روز ہمارے کھیلوں کے حکام کی فٹبال ورلڈ کپ کے منتظمین کے ساتھ گفتگو کے لئے سازگار ماحول فراہم کیا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں ہمارے بعض تاجر دوحہ میں طویل مدت اقامت کے سلسلے میں مشکلات کا شکار تھے جبکہ یہ مسئلہ دونوں ملکوں کے صدور کے سفر کے موقع پر زیرِِ بحث آیا اور آج قطر کے وزیر خارجہ نے اس مسئلہ پر خصوصی توجہ کے ساتھ بات کی اور یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔ 
ایرانی وزیر خارجہ نے مذاکرات کے نئے دور کے متعلق کہا کہ ہمارے مذاکرت میں طے شدہ مطالبات سے ہٹ کر کوئی مطالبات نہیں اور ہمارے مطالبات 2015 کے ایٹمی معاہدے کے دائرے میں ہی ہیں۔ 

امیر عبد اللہیان نے زور دیا کہ قطر نے علاقائی سطح پر گفتگو کو تقویت دینے کے لئے ایک اچھے راستے کا انتخاب کیا ہے اور یہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا: علاقہ کی صورت حال کی بہبودی اور علاقائی تعاون کے سلسلے میں مثبت گفتگو ہوئی ہے۔ قطر نے اس سلسلے میں مثبت کردار ادا کیا ہے اور علاقائی سطح پر مذاکرات اور گفتگو کو تقویت دینے کے لئے مثبت اقدامات کئے ہیں۔ 

امیر عبداللہیان کا کہنا تھا کہ ہم ایران اور یورپی یونین کے نمائندے کے مابین گفتگو کی نشست رکھنے اور سہ فریقی مذاکرت کے لئے بہترین میزبانی پر قطر کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ 

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا: میں تاکید سے کہ رہا ہوں کہ ہم ایک اچھے اور پائیدار سمجھوتے تک پہنچنے کا مصمم ارادہ رکھتے ہیں۔ بعض امریکی ذرائع ابلاغ کے دعووں کے برخلاف ہم کسی قسم کے اضافی اور مذاکرات میں طے شدہ مطالبات سے ہٹ کر مطالبات نہیں رکھتے اور ہمارے مطالبات مکمل طور پر ۲۰۱۵ کے ایٹمی معاہدے کے دائرے میں داخل ہیں۔ 

امیر عبداللہیان نے واضح کیا کہ ابھی تک امریکی فریق ایران کو مطمئن نہیں کرسکا جبکہ میں ایک مرتبہ پھر تاکید کرتا ہوں کہ ہماری نیت صاف ہے، ہم منطقی مذاکرات کرنے والے ہیں اور اس سلسلے میں سنجیدہ اور مخلص ہیں۔

News ID 1911487

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha