مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قطر کے سابق وزیر اعظم شیخ حمد بن جاسم نے اپنے ٹوئیٹر پر پورپ والوں کو مشورہ دیا کہ امریکہ کے تسلط سے نکل جائیں اور چین کے ساتھ گفتگو کریں۔
انہوں نے یکے بعد دیگرے ٹویئٹس کے ایک سلسلے میں اس بات پر زور دیا کہ یورپ کے مستقبل کا دار و مدار امریکیوں کے تسلط سے نکلنے پر ہے جبکہ یوکرین کے بحران کی چابی بھی چین کے ساتھ بات چیت میں پوشیدہ ہے۔
اس سلسلے میں حمد بن جاسم کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک خاص طور پر جرمنی موجودہ حالات میں یوکرین کے بحران کے اثرات اور امریکہ کے تسلط سے نکلنے کی طاقت نہ رکھنے کی وجہ سے بہت مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔ یورپ والوں کا امریکی تسلط سے باہر نہ نکلنا ان کی عسکری قوتوں کی کمزوری، بدحال معیشت اور سیاسی فیصلوں کا نتیجہ ہے۔
سابق قطری وزیر اعظم نے مزید کہا کہ یورپی ممالک کو فرانس اور جرمنی کی سربراہی میں چین سے بات چیت شروع کرنی چاہئے تا کہ تائیوان کے معاملے میں واشنگٹن اور بیجنگ کے مابین نئے فوجی اور معاشی تصادم کو روک سکیں۔ البتہ انہوں نے اس مسئلے کو بعید از قیاس سمجھا کہ امریکہ تائیوان کے معاملے میں چین کے خلاف وسیع پیمانے پر عسکری تصادم میں ہاتھ ڈالے گا۔
انہوں نے اپنی آخری ٹوئیٹ میں لکھا کہ آخر میں ان تمام اتفاقات میں حقیقی ہارنے والا یورپ ہوگا، مگر یہ کہ وہ چین کے ساتھ بات چیت کر کے نئے بحران کے سراٹھانے سے پہلے ہی اسے روک لے۔ یہ اقدام یوکرین کے موجودہ بحران کے لئے بھی ایک پیش آمد بنے گا جبکہ موجودہ حالات میں اس کے مستقبل کے افق پر کوئی راہ حل نہیں آرہا ہے۔
آپ کا تبصرہ