12 اپریل، 2025، 9:39 AM

عمان میں ایران اور امریکہ کے درمیان براہ راست مذاکرات ممکن ہیں، امریکی میڈیا کا دعویٰ

عمان میں ایران اور امریکہ کے درمیان براہ راست مذاکرات ممکن ہیں، امریکی میڈیا کا دعویٰ

امریکی ذرائع ابلاغ نے ہفتے کے روز عمان میں ایران اور امریکہ کے درمیان براہ راست مذاکرات کا امکان ظاہر کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایران اور امریکہ کے درمیان ہفتے کو عمان میں بالواسطہ مذاکرات ہورہے ہیں۔ امریکہ نے شروع سے ہی براہ راست مذاکرات پر زور دیا ہے۔ اس سلسلے میں امریکی ذرائع ابلاغ نے ٹرمپ انتظامیہ کی خواہش کو عملی کرنے کی کوشش شروع کی ہے۔ آکسیوس نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان ہفتے کو ہونے والی حساس جوہری مذاکرات کی ابتدا بالواسطہ طریقے سے ہوگی۔ فریقین ان مذاکرات کو ایک موقع کے طور پر دیکھ رہے ہیں تاکہ یہ جانچ سکیں کہ آیا دوسرا فریق واقعی معاہدے کی خواہش رکھتا ہے یا محض وقت ضائع کررہا ہے۔

آکسیوس کی رپورٹ کے مطابق، ایران اور امریکہ دونوں نے ایک ہی طرح کا پیغام دیا ہے کہ ان مذاکرات کا مقصد طرف مقابل کی سنجیدگی اور ارادے کی جانچ کرنا ہے۔

صدر ٹرمپ نے ایران کو جلدی معاہدہ کرنے کا انتباہ دیا ہے، بصورت دیگر، انہیں فوجی حملہ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ 

دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی ایسا ہی موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کسی بھی بات کا پیشگی فیصلہ نہیں کرتے، اور نہ ہی پیشگوئی کرتے ہیں۔ ہم ہفتے کو طرف مقابل کے ارادوں اور نیت کو جانچیں گے، اور اسی بنیاد پر اگلا قدم اٹھائیں گے۔

آکسیوس کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ صدر ٹرمپ کے ایلچی اسٹیو وٹکاف مذاکرات میں امریکی ٹیم کی قیادت کریں گے۔ وہ روس سے عمان جائیں گے جہاں انہوں نے ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کی تھی۔

آکسیوس نے یہ بھی کہا کہ ایران جوہری معاہدے کے لیے ایک عارضی حل پر غور کررہا ہے تاکہ ایک جامع معاہدے کے لیے مزید وقت مل سکے۔

مغربی ذرائع کے مطابق، امریکہ نے براہ راست مذاکرات پر زور دیا ہے، لیکن ایران نے بالواسطہ مذاکرات کا اعلان کیا ہے، جہاں دونوں فریق مختلف کمرے میں بیٹھیں گے اور پیغامات ایک ثالث کے ذریعے بھیجے جائیں گے۔ اگر حالات مثبت رہے تو یہ مذاکرات اسی دن براہ راست بھی تبدیل ہو سکتے ہیں۔

News ID 1931782

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha