مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے گذشتہ دنوں امریکی صدر اور صہیونی وزیراعظم کی جانب سے رہبر معظم کے بارے میں دھمکی آمیز بیانات کی سخت مذمت کی ہے۔
مہر نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نیتن یاہو کی طرف سے جو ایک دعوی کیا جارہا تھا کہ وہ ایران کو ملیامیٹ کریں گے رجیم چینج کریں گے اور ہر طریقے سے سزا دیں گے لیکن حملہ اور بمباری کے باوجود عملی طور پر ناکام ہوگئے۔ اب اپنے اس شکست واضح طور پر قبول کرنے کی بجائے وہ رہبر آیت اللہ خامنہ ای کی جان اور زندگی کے بارے میں بھی اشتعال انگیز باتیں کررہے ہیں کہ جو امن کے لیے بھی خطرناک ہے اور ایک آزاد اور خودمختار ملک اور وہاں کے عوام کے لیے بھی بہت بڑا چیلنج ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم امریکی صدر کے بیانات اور اس موقف کو مسترد کرتے ہیں اور اس کی مذمت بھی کرتے ہیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے اور نتن یاہو ایک جنگی مجرم ہے۔ عالمی عدالت نے بھی اسرائیل کے خلاف اپنے فیصلے دیے ہیں۔ عالمی ادارے اور عالم اسلام اس مرحلے پر مشکل کیفیت سے دوچار ہیں۔ اس صورت میں عالمی امن کے لئے مشکلات کھڑی ہوں گی لہذا ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے امریکی صدر اور صہیونی وزیراعظم کی جانب سے رہبر معظم کے خلاف بیانات اور دھمکیوں کے بارے میں کہا کہ اگر خدانخواستہ رہبر کے خلاف کوئی اقدام ہوتا ہے تو پاکستان اور پاکستانی عوام کا شدید ردعمل آئے گا۔ اس حوالے سے پاکستان اور پاکستان کے عوام نے پہلے بھی ایران کے ساتھ پورا ساتھ دیا ہے اور ایران کے عوان نے بھی اس کی تحسین کی ہے اور ائندہ بھی ایران اور اس کی رہبر اور قیادت کے خلاف کوئی ایک اقدام کیا جاتا ہے پاکستان کے عوام کا بھی شدید ہوگا۔
آپ کا تبصرہ