مہر خبررساں ایجنسی نے حوزہ نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے مراجع کرام اور رہبر معظم کے متعلق ہرزہ سرائی پر حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن الموسوی الصفوی، صدر انجمن شرعی شیعیان جموں و کشمیر بڈگام، جموں و کشمیر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چودہ سو سال قبل یزید نے امام حسینؑ سے بیعت کا مطالبہ کیا تھا، لیکن امام حسینؑ نے ظالم، فاسق اور جابر حکمران کے آگے سر جھکانے سے انکار کر کے حق و باطل کے درمیان ایک لازوال لکیر کھینچ دی۔ آج بھی تاریخ اپنے آپ کو دہرا رہی ہے، فرق صرف اتنا ہے کہ اُس زمانے کا یزید، یزید بن معاویہ تھا، اور آج کا یزید امریکہ و اسرائیل ہے، جو رہبرِ معظم جمہوری اسلامی ایران، آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے بیعت اور سر تسلیم خم کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ لیکن جس طرح امام حسینؑ نے انکار کیا تھا، ویسے ہی آج امام خامنہ ای بھی باطل کے سامنے جھکنے کو تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا نے کسی نہ کسی شکل میں امریکہ کے سامنے سر جھکا لیا ہے، مگر واحد ملک جو استقامت کی علامت بن کر اُبھرا ہے وہ اسلامی جمہوریہ ایران ہے اور اس کی قیادت امام خامنہ ای کر رہے ہیں۔
آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہا کہ ہم امریکی صدر اور اسرائیلی قیادت کی جانب سے رہبرِ معظم جمہوری اسلامی ایران آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کے خلاف مبینہ قتل کی دھمکی کو شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اس پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ بیان نہ صرف سیاسی غیرذمہ داری کی انتہا ہے بلکہ بین الاقوامی امن و استحکام کے لیے کھلا خطرہ اور اشتعال انگیزی ہے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں واضح طور پر کہنا ہے کہ آیت اللہ سید علی خامنہ ای فقط ایران کے رہبر اعلیٰ نہیں، بلکہ وہ دنیا بھر کے 240 ملین (24 کروڑ) سے زائد شیعہ مسلمانوں کے روحانی پیشوا اور مرجع تقلید ہیں۔ ان کی ذات اقدس کے خلاف کسی بھی قسم کی دھمکی عالم اسلام، خصوصاً شیعہ امت کے جذبات پر براہِ راست حملہ تصور کی جائے گی۔
صدر انجمن شرعی شیعیان جموں و کشمیر نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ ایسی خطرناک زبان اور قاتلانہ عزائم دنیا کو مزید تباہی اور بدامنی کی طرف لے جائیں گے۔ یہ طرزِ عمل نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے بلکہ انسانیت، شرافت اور مذہبی احترام کے بھی سراسر منافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم تمام عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں، او آئی سی (OIC)، مسلم ممالک کے قائدین (شیعہ و سنی دونوں) اور دنیا بھر کے امن پسند عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس گھٹیا اور قابلِ مذمت بیانیے کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔ سیاسی اختلافات اپنی جگہ، مگر روحانی اور دینی شخصیات کو نشانہ بنانا عالمی امن کے لیے ناقابلِ برداشت اقدام ہے۔
مزید کہا کہ ہم رہبر معظم آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کی صحت و سلامتی اور حفاظت کے لیے دعا گو ہیں، اور ہم ایران کی قیادت، خودمختاری، اور عوام کے ساتھ اس نازک مرحلے پر مکمل یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں۔
آخر میں کہا کہ میں تمام مومنین و مسلمانانِ عالم سے پُر خلوص اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے اجتماعات، مجالس، جمعہ و جماعت کے خطابات اور انفرادی عبادات میں رہبرِ معظم اور اسلامی جمہوریہ ایران کی حفاظت، سلامتی اور کامیابی کے لیے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کریں۔ ان شاء اللہ، حق کی یہ آواز، ظالموں، جابروں اور غاصب قوتوں کے مقابلے میں کامیابی و سرفرازی سے ہمکنار ہوگی۔
آپ کا تبصرہ