مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان کے اہل سنت علماء و مشائخ نے ٹرمپ اور نتن یاہو کی جانب سے رہبر معظم آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے بارے میں گستاخانہ بیانات سامنے آنے کے بعد شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
پورے سیستان و بلوچستان سے 57 اہل سنت علماء و مشائخ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی جنایت کار صدر نے جن کی زندگی قتل و غارت گری، دہشت گردی اور فساد کی جڑ صہیونی حکومت کی حمایت جیسے سیاہ کارناموں سے بھری ہوئی ہے، اسلامی جمہوری ایران کے رہبر معظم آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی شان میں گستاخی کی ہے۔
عالم اسلام کا یہ بزرگ مرجع تقلید ہمیشہ دنیا کے مظلومین کی فریاد رسی کرتے رہے ہیں۔ عالمی استکبار کی ان سے دشمنی اور عداوت کی وجہ یہ ہے کہ دنیا کے مستکبرین بے بس ہوگئے ہیں اور دنیا کے لوگوں مخصوصا دانشوروں اور طلباء میں اسلامی بیداری کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ہم سیستان و بلوچستان کے اہل سنت مدارس کے علماء و مشائخ استکباری سرغنوں کے گستاخانہ بیانات کی سخت مذمت کرتے ہیں اور اعلان کرتے ہیں کہ اسلامی جمہوری ایران کے رہبر معظم کے خلاف کوئی بھی اقدام پورے عالم اسلام کے خلاف جارحیت تصور کی جائے گی اور ایران کے ہمیشہ بیدار رہنے والے لوگ اور دنیا کے حریت پسند اس پر سخت ردعمل دکھائیں گے۔
ہم علماء و مشائخ رہبر معظم کے اس بیان کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہیں جو انہوں نے ٹی وی پر چند دنوں پہلے جاری کیے تھے۔ رہبر معظم کا یہ بیان عالمی استکبار کے سینے میں تیر کی طرح پیوست ہوگیا ہے اور اسی طرح ایرانی عوام کے لئے اطمینان کا باعث بنا ہے۔
جعلی اور منحوس صہیونی حکومت اور اس کے حامی جان لیں کہ اسلامی جمہوری ایران کی طاقتور مسلح افواج کے پنجے سے نہیں بچ پائیں گے۔
ہم اسلامی جمہوری ایران کے عوام سے درخواست کرتے ہیں کہ قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمیشہ کی طرح اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق برقرار رکھیں۔
آپ کا تبصرہ