مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صوبہ کردستان کے بعض ممتاز و منتچب عوامی نمائندوں ، شہداء کے اہل خانہ اور صوبہ کے علماء و حکام سے ملاقات میں صوبہ کردستان کو علم و ادب و ہنر کی سرزمین، صفا و صمیمیت، ہمدردی و ہمدلی ، وفاداری اور شجاعت و دلاوری کا خطہ قراردیتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم ، قومی عزت ، سیاسی عظمت، علمی پیشرفت اور سماجی ترقی کے لحاظ سے اپنی براہ راست تلاش وکوشش ، بصیرت ، پیہم جد و جہد کے ذریعہ ماضی کی نسبت عظیم مقام تک پہنچ گئی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے صوبہ کردستان کے اپنے دوسال قبل کے سفر کو جذاب ، دلچسپ اور عمدہ خاطرات سے مملو قراردیا اور صوبہ کے عوام کے والہانہ اور محبت آمیز استقبال کی جانب اشارہ کرتے ہوئےفرمایا: اسلامی جمہوری نظام کے ساتھ کردستان کے عوام کی وفاداری اورصمیمیت بہت ہی زيادہ اور غیر معمولی ہے جو دوسری جگہ پر کم مشاہدہ ہوتی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب کے اوائل میں کردستان میں رعب وحشت کی فضا پیدا کرنے اور چھوٹے گروہوں کے دباؤ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: کردستان کے عوام نے ہمیشہ اسلامی نظآم کے بارے میں اپنی وفاداری کو ثابت کیا ہے اور دشمن کی پیچیدہ تبلیغات اور گمراہ کن پروپیگنڈے بھی اس گرانقدر خصوصیت کومتاثر نہیں کرسکے ہیں ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کردستان کے علماء اور بزرگ شخصیات بالخصوص شہید شیخ الاسلام اور جناب آقائ مجتہدی کی یاد کرتے ہوئے فرمایا: قومی اتحاد اور ملک کی پیشرفت کے دشمن کردستان کے سفر کے حقاقئق کو برداشت اور تحمل نہیں کرسکے لہذا انھوں نے شہید شیخ الاسلام سے انتقام لیا اور اس مظلوم اور دانشور شخصیت کو شہید کردیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کردستان کی سرزمین پر قومی اتحاد اورعزت کی راہ میں شہید ہونے والے علماء اور شہداء کی سوانح حیات تدوین کرنے پر تاکید فرمائي۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے علاقہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اقتدار ، عزت و عظمت کے بارے میں دشمن کے اعتراف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انقلاب کی کامیابی کے آغاز سے ہی دشمن نے اسلامی نظام کے خلاف اپنے میڈيا سے بھر پور استفادہ کیا لیکن اسلامی نظام نے عملی طور پر پیشرفت و ترقی کی سمت حرکت جاری رکھتے ہوئے دشمن کی تمام سازشوں کو ناکام اور باطل کردیا۔
آپ کا تبصرہ