مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے آج اقوام متحدہ کے چارٹر کے گروپ آف فرینڈز کے وزرائے خارجہ کی سطح کے غیر معمولی اجلاس کے دوران مقبوضہ فلسطین میں انسانی صورتحال کے بارے میں ملک کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے مغربی ایشیا میں جاری نسل کشی اور وسیع پیمانے پر جارحیت کے حوالے سے اقوام متحدہ کے غیر فعال کردار پر تشویش کا اظہار کیا اور عالمی برادری کو اسرائیلی حکومت کی نسل کشی اور قانون شکنی کو معمول بنانے سے روکنے پر زور دیا۔
عراقچی نے غزہ میں گزشتہ 14 ماہ کی نسل کشی کو 80 سالہ پرانے "استعماری منصوبے" کا تسلسل قرار دیا جو فلسطینی سرزمین پر بڑھتے ہوئے ناجائز قبضے اور صیہونی نسل پرستی مسلط کرنے کی صورت میں جاری رہے
انہوں نے واضح کیا کہ غزہ میں نسل کشی کو روکنے اور لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت کے خاتمے کے لئے ایک عالمی اتحاد کی ضرورت ہے جو اس رجیم کے حکام کے خلاف قانونی کارروائی کرے اور اس کے فوجی، مالی اور سیاسی حامیوں خاص طور پر امریکہ کا مواخذہ کرے۔
انہوں نے فوجداری عدالت کی جانب سے نیتن یاہو اور گیلنٹ کے خلاف جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کو ایک ضروری لیکن تاخیری قدم قرار دیتے ہوئے ان سزاؤں پر عمل درآمد کے لئے عالمی برادری کے سنجیدہ اقدام پر زور دیا۔
عراقچی نے صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کے "یہود دشمنی" کے منصوبے کو ایک ناجائز حربہ قرار دیا جس کا مقصد اسرائیلی حکومت کے خلاف کسی بھی قسم کی تنقید کو روکنا ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کو باقاعدگی سے رپورٹ کرنے کے اقدام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مقبوضہ فلسطین میں انسانی صورتحال کے ساتھ ساتھ، جنگی جارحیت، انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مقدمات کو ریکارڈ میں لانے کا مطالبہ کیا تاکہ انہیں ملکی عدالتوں اور مجاز بین الاقوامی ٹربیونلز کے سامنے پیش کیا جا سکے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے فلسطینی قوم کے حق خودارادیت کے حصول کے لئے ناجائز قبضے اور نسل پرستی کے خلاف جائز جدوجہد میں ان کی مدد کو تمام حکومتوں کی بین الاقوامی قانونی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے واضح کیا: قابض حکومت کا اپنے دفاع کے دعوے کے ساتھ فلسطینی عوام خاص طور سے خواتین اور بچوں کا قتل عام، غزہ کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی ایک ناقابل سماعت بہانہ ہے اور قابض رجیم کو ایسا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔
عراقچی نے فلسطین اور لبنان میں نسل کشی اور بے گناہوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی مشترکہ ذمہ داری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور اس میں موجود قوانین و ضوابط کے تحفظ کی خاطر اسرائیلی حکام کو سزا دلوانے کے لئے موثر اجتماعی اقدام کی ضرورت ہے۔
آپ کا تبصرہ