مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی میڈیا نے خبر دی ہے کہ صیہونی رجیم کی جنگی کابینہ کا اجلاس جو آج منگل کی شام منعقد ہونا تھا، منسوخ کردیا گیا ہے۔
صیہونی حکومت کے سرکاری ٹی وی کے مطابق نیتن یاہو نے جنگی کابینہ کے اجلاس کو منسوخ کر دیا جس میں غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے معاملے پر بات ہونی تھی۔
ادھر نیتن یاہو نے اپنے تازہ ترین موقف میں کہا ہے کہ جب تک اعلان کردہ اہداف حاصل نہیں ہو جاتے تب تک غزہ کے خلاف جنگ نہیں رکے گی۔
غزہ میں صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کا امکان فی الحال کم نظر آتا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ رفح پر زمینی حملہ جلد شروع ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو اپنے بدعنوانی کیس کے عدالتی ٹرائل سے بچنے کے لئے غزہ جنگ کو ہوا دے رہے ہیں جب کہ عسکری ماہرین اور خود صیہونی فوجی حکام اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ تل ابیب رجیم غزہ جنگ کے دوران اپنے اہداف حاصل کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ جس پر بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر وہ بے گناہ اور نہتے فلسطینی عوام کا قتل عام جاری رکھے ہوئے ہیں اور امریکہ سمیت یورپی ممالک کی حمایت نے مزید جلتی پر تیل کا کام کر دیا ہے۔ اس پر مستزاد یہ کہ نام نہاد عالمی برادری خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔
آپ کا تبصرہ