مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، طوفان الاقصی میں حماس کے ہاتھوں یرغمال ہونے والے صہیونیوں کے لواحقین کی جانب سے نتن یاہو حکومت پر یرغمالیوں کی رہائی میں غفلت برتنے اور جنگ کو سیاسی اہداف کے لئے استعمال کرنے کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس اور تل ابیب نے ہزاروں صہیونیوں نے نتن یاہو کی جنگی کابینہ اور اس کے فیصلوں کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ نتن یاہو حکومت نے مظاہرین کو سرکوب کرے کے لئے پولیس کا بہیمانہ استعمال کیا ہے۔
صہیونی چینل کان کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے بعد پولیس نے کئی مظاہرین کو گرفتار کیا ہے۔
مظاہرین نتن یاہو کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے ان کے استعفی کا مطالبہ کررہے تھے۔
دوسری جانب اسرائیلی اخبار یدیعوت احارونوت نے کہا ہے کہ تل ابیب میں نتن یاہو کی رہائش گاہ کے باہر صہیونی مظاہرین نے جمع ہوکر احتجاج کیا۔ اس موقع پر رہائش گاہ کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان تصادم بھی ہوا اور پولیس نے طاقت کے زور پر مظاہرین کو پیچھے دھکیل دیا۔
آپ کا تبصرہ