16 دسمبر، 2025، 2:53 PM

یورپی یونین کی دوروئی؛ ایک طرف سے افغانستان پر پابندی دوسری طرف سے فنڈز جاری!

یورپی یونین کی دوروئی؛ ایک طرف سے افغانستان پر پابندی دوسری طرف سے فنڈز جاری!

جرمنی اور یورپی یونین نے افغانستان میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد اور معاشی استحکام کے لیے مجموعی طور پر 7 ملین یورو کے فنڈز مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جرمنی اور یورپی یونین نے افغانستان کے لیے مجموعی طور پر 7 ملین یورو کی رقم مختص کی ہے۔

اقوامِ متحدہ کے ادارے 'اوچا' (OCHA) کے مطابق، جرمنی نے 2 ملین یورو کی رقم براہِ راست افغانستان انسانی فنڈ کو فراہم کی ہے تاکہ خوراک اور بنیادی ضروریات کے بحران سے نمٹا جا سکے۔ یہ اقدام انتہائی اہم ہے کیونکہ ورلڈ فوڈ پروگرام پہلے ہی خبردار کر چکا ہے کہ شدید مالی بحران کی وجہ سے وہ 80 فیصد مستحقین تک امداد پہنچانے سے قاصر ہے اور اسے امداد لینے والوں کی تعداد 10 ملین سے کم کر کے صرف 2 ملین کرنی پڑی ہے۔

دوسری جانب، یورپی یونین نے کابل میں اپنے دفتر کے ذریعے مطلع کیا ہے کہ اس نے ورلڈ بینک گروپ کے ادارے IFC کے ساتھ 5 ملین یورو کا ایک معاہدہ کیا ہے۔ اس معاہدے کا عنوان افغانستان کے نجی شعبے کا استحکام ہے، جو 42 ماہ (ساڑھے تین سال) تک جاری رہے گا۔

اس منصوبے کا مقصد نجی کاروباروں کو دوبارہ فعال کر کے ملکی معیشت کو سہارا دینا ہے۔

واضح رہے کہ طالبان کی حکومت آنے کے بعد افغانستان مغربی ممالک کی طرف سے شدید پابندیوں کا بھی سامنا کر رہا ہے۔ 

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یورپی ممالک کی اس اچانک دلچسپی کے پیچھے سیکیورٹی اور مہاجرین کے مسائل چھپے ہوئے ہیں۔ یورپی ممالک کو خدشہ ہے کہ افغانستان میں معاشی بدحالی کی صورت میں مہاجرین کا ایک نیا سیلاب مغرب کا رخ کر سکتا ہے۔

مزید برآں، مغربی ممالک کابل میں برسرِاقتدار حکومت کے ساتھ مل کر ایک ایسا لائحہ عمل تیار کرنا چاہتے ہیں جس کے تحت وہاں سے آنے والے مہاجرین کو دوبارہ ان کے ملک واپس بھیجا جا سکے۔

News ID 1937122

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha